• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئین میں صادق و امین کی وضاحت ہونی چاہئے، سیاسی رہنما

کراچی ( ٹی وی رپورٹ) ق لیگ کے رہنما سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ جاتی امراءکوئی مقدس مقام نہیں جس پر چھاپہ نہیں مارا جاسکتا،عمران خان کے پاس عوامی طاقت ہے وہ حکومت کو بے بس کرسکتے ہیں، آرٹیکل 62ون ایف کو ختم ہونا چاہئے، صادق اور امین کی آئین میں وضاحت ضروری ہے،تاحیات نااہلی آئین کی بنیادی شقوں کی خلاف ورزی ہے، آئین میں احتجاج کیلئے کسی جگہ کی کوئی پابندی نہیں ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ن لیگ کے رہنما مصدق ملک اور پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر خان بھی شریک تھے۔مصدق ملک نے کہا کہ آرٹیکل 62ون ایف کی تشریح عدالت نہیں پارلیمنٹ کرے گی، یہ درست نہیں کہ پی ٹی آئی نے کبھی پرتشدد احتجاج نہیں کیا، پارلیمان پر حملہ پی ٹی آئی نے کیا تھا، پی ٹی وی میں لوگوں کے گھسنے کی ویڈیوز موجود ہیں، آئین احتجاج کا حق دیتا ہے تو طریقہ کار بھی درج ہے۔گوہر خان نے کہا کہ آئین میں لکھا ہی نہیں کہ 62ون ایف کے تحت تاحیات نااہلی ہے، 62 ون ایف ختم نہیں اس کی وضاحت ہونا چاہئے،چیف جسٹس کے 62ون ایف سے متعلق ریمارکس فقط آبزرویشن ہے، آرٹیکل 62ون ایف کو ختم کرنے یا دوبارہ تشریح کیلئے لارجر بنچ بنے گا،پی ٹی آئی کے آج تک تمام لانگ مارچ پرامن رہے ہیں۔ سینیٹر کامل علی آغا نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کو ایک منٹ کی سزا ہوئی وہ نااہل ہوگئے تھے،62ون ایف ختم نہ کرنا عمران خان کی ذاتی رائے ہے۔
اہم خبریں سے مزید