کراچی ( اسٹاف رپورٹر)پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہناہے کہ سیلاب سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا، الیکشن کمیشن کا حکم سر آنکھوں پر مگر سندھ حکومت بلدیاتی الیکشن میں مدد نہیں دے سکتی، نہیں چاہتے کہ ایک بھی بیوروکریٹ یا پولیس افسر کو متاثرین سے ہٹایا جائے، کچھ لوگ سیلاب میں بھی سیاست چمکانے میں لگے ہیں، یہ نہیں ہوسکتاکہ ملک سیلاب میں ڈوباہواوریہ لوگ سیاست چمکائیں، یہ لوگ قوم کی توجہ قدرتی آفت سے ہٹاکر چاہتے ہیں کہ سیلاب کے دوران ہی اُن کی حکومت آجائے، جب زلزلہ آیا تھا تو ہم نے کوئی لانگ مارچ نہیں کیا، عمران خان کی منافقت سب کے سامنے آچکی ہے، فنانشل ٹائمز نے عمران خان کو چندہ چور اور زکواۃ چور ثابت کر دیا ہے، امیر ممالک نے امیر بننے کے لیے پاکستان پر بوجھ ڈالا جو موسمیاتی تبدیلیاں لے آئے، دنیا کے سامنے سیلاب متاثرین کا مقدمہ پیش کیا ہے، عمران خان نے اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران مختلف ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو خراب کیا لیکن ہم نے تمام ممالک کے ساتھ فعال طور پر روابط قائم کیے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے جمعرات کو وزیراعلیٰ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، پیپلز پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر نثار کھوڑو، وزیر اطلاعات شرجیل میمن، وزیر آبپاشی جام خان شورو، سعید غنی، اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم نقصانات کا تخمینہ لگا رہے ہیں لیکن اصل سروے تب ہو گا جب زیر آب علاقوں سے پانی نکاسی ہوجائے گا، ملک کے ایک بڑے حصے کو سیلاب کا سامنا ہےکیونکہ سیلاب اب بھی ہے کیونکہ پانی بلوچستان سے آرہا ہے، سیلاب کا 50 فیصد حصہ صاف ہو چکا ہے لیکن سندھ، بلوچستان، جنوبی پنجاب اور خیبرپختونخواکے مختلف دیہات اور بستیاں اب بھی زیر آب ہیں۔