کراچی(اسٹاف رپورٹر) سابق کپتان اور مردان واریئرز کے مینٹور شاہد آفریدی نے کرکٹرز کو لیکچر دیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جونئیر لیگ کی تمام ٹیموں میں اچھا ٹیلنٹ نظر آیاہےنوجوان کرکٹرز کو ابھی سے اپنا ٹیلنٹ شوکیس کرنے کا موقع مل رہا ۔سابق کپتان نے کہا کہ والد کی کوشش تھی کہ پڑھائی کروں لیکن بیگ میں کرکٹ کٹ ہوتی تھی۔میں پڑھائی کی بجائے کرکٹ کھیلنے چلا جاتا تھا ۔کرکٹ کے لئے بہت ماریں کھائی ہیں اور اسی لئے آج میرا جسم مضبوط ہے۔انڈر 14 کی سطح پر میں رات کو کٹ پہن کر سوتا اور شوز سامنے ہوتے تھے خواب میں چھکے مارتا تھا۔کرکٹ سے مجھے عشق رہا اور اس عشق میں بہت مشکلات رہیں۔اس دور میں نہ کوئی موبائل تھا نہ کوئی دوست تھی سارا وقت کرکٹ کا سوچتا تھا۔جب مجھے پہلی مرتبہ ٹیم میں کال کیا گیا تو میں ویسٹ انڈیز سے کینیا کے لمبے سفر میں سونہ سکا ۔مجھے یقین نہیں آرہا تھا کہ ان کے ساتھ کھیلوں گا جو میرے ہیروز رہے ہیں۔میرااعتماد اور یقین تھا کہ جس نے مجھے کھڑا کیا اور میں تیز سنچری بنانے میں کامیاب ہوا ۔میں نے جوخواب دیکھا وہ پورا ہوا اس لئے خواب دیکھو ضرور پورے ہوں گےانہوں نے کہا کہ خود کو کم تر مت سمجھو ، یقین رکھو اور محنت کرو خواب پورا ہو گا اور کامیاب ہو گے ۔میں نے چار پانچ کم بیک کئے کبھی ڈراپ ہونے پر الزام تراشی نہیں کی ۔پرفارم کیا واپسی ہوئی۔