کراچی(ٹی وی رپورٹ)ماہر بین الاقوامی امور کامران بخاری نے کہا ہے کہ امریکا ایسا کوئی قدم نہیں اٹھانا چاہے گا جس سے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام پیدا ہو، سعودی عرب کیخلاف سخت کارروائی کا فائدہ ایران کو پہنچے گا.
سعودی عرب کو بھی پتا ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ ایک حد تک ناراضی اختیار کرسکتا ہے، اسحاق ڈار کی روس سے تیل درآمد کرنے کی بات صرف سیاسی بیان بازی ہے، پاکستان کی ضروریات مغرب سے جڑی ہوئی ہیں وہ ایسا کوئی قدم نہیں اٹھائے گا جس سے مغربی ممالک ناراض ہوں۔
وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کیساتھ‘‘ میں میزبان سے گفتگو کررہے تھے۔
پروگرام کے آغاز میں میزبان شاہزیب خانزادہ نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے سلیم صافی کے چیلنج کا جواب نہیں دیا کیونکہ انہیں پتا ہے ان کا الزام جھوٹا ہے۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نمائندہ جیو نیوز سوات محبوب علی نے کہا کہ سوات کے بگڑتے حالات پر عوامی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جمعہ کو سوات کی تحصیل بحرین میں مزید احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے،جن میں تمام سیاسی جماعتوں کے کارکن شریک ہونگے.
پولیس پہاڑی علاقوں میں سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کررہی ہے لیکن کوئی بڑی کارروائی نہیں ہوئی ہے، وفاقی اور صوبائی حکومت سوات میں کسی کارروائی میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ افغانستان میں موجود ٹی ٹی پی قیادت سے مذاکرات کر کے پرامن طریقے سے مسئلہ حل کیا جائے، اس وقت وفاقی اور صوبائی حکومت کسی بھی آپریشن کے موڈ میں نہیں ہے۔
پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے میزبان شاہزیب خانزادہ نے مزید کہا کہ امریکا اور سعودی عرب کے درمیان تیل کی پیداوار پر اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں، دو دیرینہ دوست ممالک امریکا اور سعودی عرب تیل کی قیمتوں پر ایک دوسرے کے خلاف ہوگئے ،اس پوری صورتحال میں پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہوگیا ہے.
امریکا کا دعویٰ ہے کہ سعودی عرب تیل کی پیداوار میں کمی کرکے روس کو مضبوط کررہا ہے، روس یوکرین جنگ کی وجہ سے دنیا میں تیل کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوگیا ہے.
سعودی عرب کی سربراہی میں اوپیک پلس کے تیل کی پیداوار میں کمی کے فیصلے نے امریکا کو برہم کردیا ہے، امریکا نے اس پورے معاملہ کی ذمہ داری سعودی عرب پر ڈالتے ہوئے دو طرفہ تعلقات پر نظرثانی کا اعلان کردیا ہے۔