اسلام آباد(مانیٹرنگ نیوز، خبرایجنسیاں) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہاتھ نہ ملانے والابات کیلئے تیار ہے،نجی شعبے کیلئے گندم درآمد پر پابندی ہے،ان حالات میں ایک ڈالر بھی فضول خرچ نہیں کرسکتے.
معاشرے میں تقسیم اور زہر گھولنا افسوسناک ،گالم گلوچ وبندوق سے قومیں نہیں بنتیں،اعلیٰ اقدار، تحمل اور برداشت کو فروغ دینے سے قومیں بنتی ہیں، نوجوانوں کے ہاتھوں میں جدید ٹیکنالوجی اور لیپ ٹاپ دیئے جائیں، آئی ٹی اسکالر بنایا جائے تب قوم ترقی کریگی.
پاکستان وسائل سے مالا مال ملک ہے ،منصوبوں کی بروقت تکمیل نہ ہونے سے خزانے کو اربوں کا نقصان ہوا، افغانستان کے ذریعے وسط ایشیائی ریاستوں کیساتھ ریل لنک چاہتے ہیں،ہم نے ہچکولے کھاتی معیشت کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا ۔
جمعرات کو نوجوانوں کی ترقی کے اقدامات کے آغاز کے حوالے سےتقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں اس ملک کے نوجوانوں کیلئے شاندار پروگرام ترتیب دیئے گئے.
میاں نواز شریف کی سربراہی میں یہ پروگرام بڑی کامیابی سے تکمیل تک پہنچے، پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ بھی ان پروگراموں میں شامل تھا جس کے تحت 20 ارب روپے کے تعلیمی وظائف پورے پاکستان کے ہونہار بچوں اور بچیوں کو دیئے گئے ۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے علاوہ لیپ ٹاپ پروگرام کو آج بھی لوگ یاد کرتے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ افسوسناک امر یہ ہے کہ آج ہماری نوجوان نسل کو معاشرے میں زہر گھول کر تقسیم کیا جا رہا ہے، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ ہمارے لیپ ٹاپ پروگرام سے بہتر پروگرام لے کر آتے.
انہیں بچوں کو اعلیٰ تعلیم کیلئے بیرون ملک بھجواتے، ہم نے 600 بچوں کو چینی زبان سیکھنے کیلئے بھجوایا، ترک زبان سیکھنے کیلئے بچوں کو ترکی بھجوایا، یہ بچے اس وقت سی پیک میں بطور مترجم خدمات سرانجام دے رہے ہیں، ہم نے میرٹ پر بچوں کو 75 ہزار گاڑیاں دیں.
جنوبی پنجاب کیلئے زیور تعلیم پروگرام شروع کیا،آج 40 ہزار بچوں کو انٹرن شپ اور ترقی پذیر اضلاع سے 20 ہزار انجینئرز کو انٹرن شپ دی جا رہی ہے، ہماری حکومت نے ہچکولے کھاتی معاشی کشتی کو ڈوبنے سے بچایا، اس کیلئے بڑی کاوشیں کرنا پڑیں، اﷲ نے اس میں کامیاب کیا، اس کے بعد سیلاب جیسی قدرتی آفت نے پاکستانی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچایا، اس وقت 66 ارب روپے متاثرین میں 25 ہزار روپے فی کس کیش کی صورت میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے تقسیم کئے جا رہے ہیں.
یہ فنڈز وفاق نے دیئے، اس کے علاوہ خیمے، کمبل، ادویات، مچھر دانیاں، پینے کا پانی سمیت اربوں روپے کا امدادی سامان ان متاثرین میں تقسیم کیا، سردیوں کیلئے ونٹر ٹینٹ فراہم کئے جا رہے ہیں، ہمارے دوست ممالک نے ہم سے بھرپور تعاون کیا، امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین سب نے تعاون کیا لیکن نقصان اتنا زیادہ ہے کہ ابھی بھی بہت فنڈز درکار ہیں.
اس کیلئے وفاقی فنڈز استعمال کر رہے ہیں، اس ملک کو اﷲ نے بڑے وسائل دیئے ہیں، یہ بدقسمتی ہے کہ 75 سال میں اس استفادہ نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ کسی ثبوت کے بغیر ماؤں، بہنوں کو عدالتوں میں گھسیٹا گیا، اب اعلیٰ عدلیہ نے ہمیں ریلیف دیا ہے، دو سال کیلئے لندن کی ایک ایجنسی سے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرائی جاتی رہیں، وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کے ہاتھوں میں جدید ٹیکنالوجی اور لیپ ٹاپ دیئے جائیں، انہیں آئی ٹی اسکالر بنایا جائے تب یہ قوم ترقی کرے گی۔