کراچی (عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) کیا ٹیکس میں چھوٹ نہ ملنے پر آئی سی سی آئندہ سال اکتوبر نومبر میں ورلڈ کپ کی میزبانی بھارت سے لے کر جنوبی افریقا کو دے دے گا ؟ اس بارے میں اگلے ماہ جنوبی افریقا کی میٹنگ فیصلے کا امکان ہے۔ بھارت نے اگلے سال پچا س اوورز کےورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنا ہے اگر بھارتی حکومت ٹیکس میں چھوٹ نہیں دیتی توبھارتی کرکٹ بورڈ کو 295 کروڑ (116 ملین ڈالرز) کا نقصان ہوسکتا ہے۔2023 کے آئی سی سی ٹورنامنٹ پر ٹیکس سرچارج21.84 فیصد ہے۔آئی سی سی کے قوانین کے مطابق میزبان ملک کو اس کے ٹورنامنٹ کو کرانے کے لئے اپنی حکومت سے ٹیکس کی چھوٹ حاصل کرنا ہوتی ہے۔ بھارت کے ٹیکس قوانین اس بات کی اجازت نہیں دیتے۔ اس لئے میلبورن میں اگلے ماہ ہونے والی آئی سی سی بورڈ کی میٹنگ اہم ہے اگر بھارت نے شرائط پوری نہیں کیں تو اس سے ٹورنامنٹ کی میزبانی واپس بھی لی جاسکتی ہے ، متبادل ملک جنوبی افریقا ہے۔ 2016کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے ٹیکس کا کیس اب بھی آئی سی سی ٹریبونل میں زیر سماعت ہے۔ بھارتی حکومت نے چھ سال گذرنے کے باوجودٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لئے193کروڑ (23.5ملین ڈالرز) کی چھوٹ ابھی تک نہیں دی ہے۔