خواتین کی عمر چاہے جو بھی ہو، تعلق کسی بھی طبقے سے ہو ،اگر وہ ان تین باتوں پر عمل کرلیں تو پر سکون اور خوش گوار ازدواجی زندگی گزارسکتی ہیں۔
عورت کا اپنی زبان پر قابو
٭…شوہر اور ساس سسر کے ساتھ ہمیشہ اپنا لہجہ نرم رکھیں۔ تلخ کلامی لڑائی جھگڑے ہر گھر میں ہو جاتے ہیں لیکن جہاں بیوی شوہر کے ساتھ بدتمیزی، بدکلامی اور بد اخلاقی شروع کر دے اپنی آواز کو شوہر کی آواز سے بلند کر دے تو یہاں آکر بیوی شوہر کے دل سے اترنا شروع ہوجاتی ہے۔ خواہ شوہر کی ہی غلطی ہو، شوہر میں ہی برائی ہو شوہر میں ہی خامی ہو لیکن بیوی کے لیے شرعی و اخلاقی جواز یہی بنتا ہے کہ وہ اپنا لہجہ انداز گفتگو ہمیشہ نرم و دھیمہ رکھے۔
شوہر کے اندر خامیاں ہیں تو بیوی اپنے اچھے اخلاق خوبصورت اعمال اور مدد باری تعالیٰ کے ذریعے ان خامیوں کو اچھایئوں میں تبدیل کرلیں۔ اسی طرح ساس سسر کے ساتھ حسن سلوک کریں ہزار خامیاں ہوں لیکن بہو ساس سسر کے ساتھ ہمیشہ اپنا لہجہ نرم و دھیمہ رکھے یہاں بھی وہ اپنے اچھے اخلاق اور مدد باری تعالیٰ کے ذریعے ساس سسر کا دل جیتنے کی مکمل کوشش کرے۔ اگر تمام تر کوششوں کے باوجود خاطر خواہ نتیجہ نہیں نکلتا تو پھر شوہر سے الگ گھر کا مطالبہ کرے اور شوہر کے اوپر واجب ہے کہ بیوی کے اس مطالبے کو پورا کرے تمام باتوں کا لب لباب یہ ہے کہ بیوی اپنے تمام شرعی حقوق کا استعمال کرے لیکن شوہر اور ساس سسر کے ساتھ گفتگو میں ہمیشہ ادب و اخلاق کا خاص خیال رکھے۔
شوہر کے لیے سجنا سنورنا
٭…خوشگوار ازدواجی زندگی میں بیوی کا اپنے شوہر کے لیے سجنا سنورنا نہایت ضروری ہے۔ خواتین شادی کے کچھ وقت بعد ہی سجنا سنورنا بند کر دیتی ہیں کہ اب بچے ہوگئے ہیں اور گھر کے کاموں کی وجہ سے تیار ہونے کا وقت نہیں ملتا۔ دس منٹ تو اپنے لیے نکال سکتی ہیں۔ کپڑے بدل لیں ،بال بنا لیں ،لپ اسٹک لگا لیں ،ہلکی خوشبو لگا لیں۔ دوسروں کی تقریبات میں جانے کے لیے بھی تو تیار ہوتی ہیں۔ اپنے شوہر کے لیے تیار ہونے کی فرصت نہیں اپنے شوہر کے لیے زیب و زینت اپنائیں۔ لہٰذا ان باتوں پر عمل کرکے گھر کو جنت بنائیں۔ شادی کو چاہے کتنا ہی عرصہ گزر گیا ہو لیکن بیوی کو یہ عمل نہیں چھوڑنا چاہیے ۔
نماز کی پابندی
٭…جو عورت پانچ وقت کی نماز کی پابندی کرے گی ،اس کے گھر میں بے شمار برکتیں ورحمتیں نازل ہوتی ہیں۔ نمازوں سے شوہر کے جان ومال میں بر کت ہوتی ہے۔ گھر سے بیماریاں مصیبتیں دور بھاگتی ہیں اور تو اور اس عورت کی ازدواجی زندگی پر بھی رب تعالیٰ خصوصی فضل و کرم فرماتا ہے۔
افسوس صرف اس بات کا ہے کہ ہمارے معاشرے میں اکثر خواتین ان تین باتوں سے مکمل محروم ہیں جو کہ ازدواجی زندگی کو خوبصورت بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ان تین باتوں کو اپنائیں اور خوش گوار زندگی گزاریں۔