اسلام آباد( مانیٹرنگ نیوز،خبرایجنسی)وزیر اعظم شہبازشریف نے پیمراکو چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے بیانات و تقاریر دکھانے پر پابندی فوری اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہےکہ پیمراآئین کے آرٹیکل 19 کے تحت قانونی تقاضوں پر عمل درآمد یقینی بنائے، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہاہےکہ پابندی اٹھانےکی ہدایت پیمرا کے سیکشن 5 کے تحت کی گئی ، وزیراعظم نے عمران دور کی تلخ روایات ختم کرکے نئی روایت قائم کی ، پی بی اے نے پیمرا کی جانب سے عمران خان کی تقاریر دکھانےپر عائد پابندی کا نوٹس لے لیا، ایمنڈا کابھی کہناہےکہ اظہار رائےکےحق کو سلب نہیں کیا جاسکتا۔تفصیلات کےمطابق وفاقی حکومت نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو پیمرا آرڈیننس 2002کےسیکشن 5 کو بروئےکار لاتے ہوئےعمران خان کی تقریر پر پابندی فو ری ہٹانےکی ہدایت کردی۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہےکہ پیمرا آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت قانونی تقاضوں پر بدستور عمل درآمد یقینی بنائے،اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ وزیراعظم نےقانون کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے پیمرا کو ہدایت بھجوائی ہے۔اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہےکہ پیمرا کے سیکشن 5 کے تحت پابندی اٹھانےکی ہدایت کی گئی ہے، وزیراعظم نے عمران دور کی تلخ روایات ختم کرکے نئی روایت قائم کی ہیں، نوازشریف، مریم نواز ودیگر سے عمران خان نے جو کیا ہم اس پریقین نہیں رکھتے۔مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم جمہوری اصولوں اور اظہار رائےکی دستوری آزادیوں پر یقین رکھتے ہیں، سیاسی مخالفین کے خلاف عمران خان جوبولنا چاہتے ہیں بولیں، عمران خان کے حامیوں کو فتنے، فساد اور جھوٹ کی حقیقت سمجھنا ہوگی۔خیال رہے کہ پیمرا نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے متنازع بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس دکھانے پرپابندی لگادی تھی۔ادھر کراچی سے جاری ایک بیان میں پی بی اے نے پیمرا کی جانب سے عمران خان کی تقاریر دکھانےپر عائد پابندی کا نوٹس لیتے ہوئے کہاکہ اپنے اراکین اور وکلاء سے مشاورت کے بعدقانونی آپشنز دیکھے جائینگے اوراس کے مطابق آگےکا لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز (ایمنڈ)نے پیمرا کی جانب سے عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس نشر کرنے پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے تشویشناک اور اظہار رائے پر پابندی قرار دیا ہے،، اپنے بیان میں ایمنڈ نے کہا کہ آئین پاکستان ہر فرد کو اپنی رائے کے اظہار کا پورا حق فراہم کرتا ہے تاہم اس حوالہ سے باضابطہ قواعد و ضوابط اور حدود و قیود متعین ہیں ، ان قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی، کسی کی دل آزاری بے بنیاد الزامات و دیگر کی صورت میں شکایت کنندہ کو قانونی استحقاق حاصل ہے، لہذا ایمنڈ سمجھتی ہے کہ کسی بھی آڑ میں حق اظہار رائے کو سلب نہیں کیا جاسکتا، اگر کسی چینل کے حوالہ سے تاخیری مکینزم یا ایڈیٹوریل کمیٹی نہ ہونے کی شکایت موجود ہے تو بھی پابندی کا اطلاق انفرادی چینل کے بجائے اجتماعی طور پر نہیں کیا جاسکتا، ایمنڈ اس حوالہ سے تمام قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے رہی ہے اور اس معاملہ پر دیگر صحافتی تنظیموں کے ساتھ مشاورت کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے۔