• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اعظم سواتی کی ذاتی ویڈیو کا معاملہ سوشل میڈیا پر گرم

اسلام آباد (عاطف شیرازی ) سینیٹر اعظم سواتی کی ذاتی ویڈیو کا معاملہ سوشل میڈیا کی سائیٹس پر گرم رہا۔ حکومتی اور اتحادی جماعتوں کے بعض اراکین کی جانب سے مذمت کی گئی تو بعض سوشل میڈیا یوزرز نے اعظم سواتی کے ماضی کے ویڈیو کلپس بھی اپ لوڈ کر دیے جب انہوں نے مریم نواز کے حق خلوت کے مجروح ہونے کے معاملے کو جھوٹ کہا تھا۔



 گزشتہ روزسماجی رابطہ کی سائیٹس پر اس وقت طوفان برپا ہو گیا جب سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے ایک ویڈیو اپ لوڈ کی گئی جس میں وہ زار وقطار روتے ہوئے دکھائی دیے کہ ان کی ایک ذاتی ویڈیوان کی بیٹی کو بھیجی گئی ہے۔ جس کے بعد پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے واقعہ کی مذمت کی اور کہا کہ اعظم سواتی کی آہ و زاری کا ویڈیو کلپ چئیر مین سینیٹ اور پارلیمان کے منہ پر طمانچہ ہے۔ ان کے ٹویٹ کے بعد سنئیر صحافی حامد میر نےانہیں جواب دیا کہ یہ فیک ویڈیو ہے اس کا فرانزک ہونا چاہیے ڈارک ویب پر یہ کس نے ڈالی معلوم ہونا چاہیے جس پر مصطفی نوازنے کہا کہ انہیں ایک افسر کی کال آئی تھی انہیں بتایا گیا ہے کہ اس ویڈیو میں ادارے کا کوئی عمل دخل نہیں لیکن وہ پارلیمان اور اپنے کولیگ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ وزیر مملکت پٹرولیم مصدق ملک نے بھی اس واقعہ کو افسوسناک قرار دیااورکہا کہ پرائیویٹ ویڈیوز بنانا اور سیاست دانوں پر حملہ کرنا قابل نفرت فعل ہے اس سے بحیثیت قوم ہمارا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔

 تمام جماعتوں کو پارٹی خطوط پر اس تشدد اور بدسلوکی کو روکنا چاہیے۔تحریک انصاف کی منحرف رکن جویریہ ظفر آہیر نے کہا کہ اعظم سواتی کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا اس پر مجھے پاکستانی ہونے، پارلیمنٹرین ہونے اور انسان ہونے پرشرم ہے، اعظم سواتی صاحب کے ساتھ نہیں یہ انسانیت کے ساتھ زیادتی ہے۔

 اس پر سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہیے۔ سینٹ کی استحقاق کمیٹی میں تو اتنی طاقت نہیں کہ وہ اپنے سینیٹر کو انصاف دے سکے۔بعض سوشل میڈیا یوزرز نے وہ ویڈیو بھی اپ لوڈ کی ہے جس میں سینیٹر مشاہد اللہ مرحوم کہہ رہے ہیں یاد رکھو وہ وقت آئے گا تم دھاڑیں مار مار کر رو گے تمہارے آنسو پونچھنے والا کوئی نہیں ہوگا اور ہم آپ کے آنسو پونچھیں گے۔

اہم خبریں سے مزید