لاہور(نمائندہ خصوصی)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی اور چودھری مونس الٰہی نے اُن کی رہائش گاہ زمان پارک میں بند کمرے میں دوبارہ ملاقات کی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں ایف آئی آر سے متعلق سپریم کورٹ کے احکامات اور دیگر نکات پر تبادلہ خیال کیا گیا ،وزیراعلیٰ نے وزیر آباد واقعہ سے ابتک پولیس کی جانب سے ایف آئی آر کے اندراج میں درپیش مسائل اوربعض اہم معاملات پر تفصیلات سے آگاہ کیا۔
بتایاگیا ہے کہ تینوں شخصیات کی ملاقات بند کمرے میں ہوئی جس میں مرکزی موضوع ایف آئی آر رہا ۔ مونس الٰہی نے ایک ٹویٹ میں کہا ایف آئی آر سے متعلق سپریم کورٹ میں آئی جی پنجاب فیصل شاہکار کے بیان پر واضح کیا ہے کہ ایف آئی آر نامعلوم افراد پرکرنے سے روکا ہے،دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب سے.
وزیراعلیٰ آفس میں گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید نے ملاقات کی ، پرویزالٰہی اور خالد خورشید نے وفاقی حکومت کی جانب سے مختلف امورپر لیت و لعل سے کام لینے کی مذمت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وفاق صوبائی حکومت کے معاملات میں مداخلت کررہا ہے اوروفاق کی جانب سے صوبائی امور میں مداخلت ناقابل فہم اورقابل مذمت ہے۔
وفاق کا پنجاب اورگلگت بلتستان کے ساتھ رویہ کسی طور بھی مناسب نہیں وہ اس سے باز آئے۔ وطن عزیز کوآگے لے جانے کیلئے سب کو اکٹھے چلنا ہوگا ،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے مختلف شعبوں میں تعاون پر وزیراعلیٰ پنجاب کا شکریہ ادا کیا۔
خالد خورشید نے وزیراعلیٰ پنجاب کو گلگت بلتستان کے دورے کی دعوت دی اور کہا کہ وفاقی حکومت کو اپنے رویے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے .
وزیر اعلیٰ پنجاب نے سکھ برادری کوباباگرونانک کے553ویں جنم دن پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں گرو نانک کے جنم دن پر سکھ کمیونٹی کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔گرونانک نے اقدار، محبت، ہمدردی، انسانیت اور بردباری کا درس دیا۔
گرونانک کے جنم دن پر سکھ برادری کو پنجاب آمد پر ”جی آیاں نوں“کہتے ہیں ، وزیراعلیٰ پ نے نو شہر ورکاں میں زیادتی کے بعد5سالہ بچے کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او گوجرانوالہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔