راولپنڈی (وسیم اختر،سٹاف رپورٹر) سانحہ مری میں معطل ہونیوالا ٹریفک پولیس کاسینئرٹریفک وارڈن تین ماہ سے بطورقائم مقام ڈیا ایس پی ٹریفک مری کام کررہاہے۔گزشتہ سال موسم سرمامیں مری میں ہونے والی برف باری کے دوران 22سیاح جاں بحق ہوگئے تھے جس کے بعدحکومت نے اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی رپورٹ کی روشنی میں اس کے وقت کے وزیرعلیٰ عثمان بزدار نے راولپنڈی کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، سی پی او، سی ٹی او، ڈی ایس پی ٹریفک مری اور اے ایس پی مری کو عہدے سے ہٹا کر انضباطی کارروائی کا حکم دیدیا تھا جب کہ ڈویژنل فاریسٹ آفیسر مری، ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر مری، انچارج مری ریسکیو 1122اور ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے پنجاب کو معطل کر دیا گیا تھا۔ان تمام افسروں میں سے کسی بھی افسرکودوبارہ یہاں تعینات نہیں کیاگیا لیکن حیران کن طورکام سے ہٹائےگئے اس وقت کے ڈی ایس پی ٹریفک اجمل ستی کے بارے بتایاجاتاہے کہ وہ گزشتہ تین ماہ سے بطورقائم مقام ڈی ایس پی مری سرکل دوبارہ کام کررہے ہیں اورسینئرٹریفک وارڈن ہونے کے باوجود ٹریفک پولیس کی یونیفارم کی بجائے پنجاب پولیس کی یونیفارم زیب تن کرکے انچارج مری سرکل ٹریفک پولیس کے عہدے پربراجمان ہیں۔