کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ صوبے آئینی ذمہ داریاں ادا نہ کریں تو وفاقی حکومت گورنر راج لگاسکتی ہے،گورنر راج لگانا ایک انتہائی اقدام ہوگا، کرکٹ قوم کو متحد کرتی ہے ایک سابق کرکٹر نے قوم کو منقسم کر رکھا ہے، پنجاب کی مصنوعی حکومت سپریم کورٹ کی عطا کردہ ہے، تمام سازشوں کو چیرتے ہوئے قوم کو منزل مراد تک پہنچائیں گے۔ وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شعیب شاہین اور سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی بھی شریک تھے۔شعیب شاہین نے کہا کہ پیپلز پارٹی گورنر راج پر ن لیگ کو سپورٹ نہیں کرے گی، گورنر راج لگانے کی مثال قائم ہوگئی تو سندھ بھی پیپلز پارٹی کے ہاتھ سے چلا جائے گا،وفاقی حکومت بھی جسٹس عمر عطا بندیال کی عطا کردہ ہے، سپریم کورٹ کی وفاقی اور پنجاب حکومت کو عطا آئین کے مطابق تھی،عمران خان پر حملے کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بننی چاہئے۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ اسلام آباد کنٹینروں کا شہر بن گیا ہے وہاں باہر نکلنا بھی مشکل ہوگیا ہے، حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث عمران خان دوبارہ طاقتور ہوگئے، احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا قانونی حق ہے لیکن سڑکیں بند کرنا جائز نہیں ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیمی فائنل میں کرکٹ ٹیم کی بے مثال کارکردگی پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، کرکٹ قوم کو متحد کرتی ہے مگر ایک سابق کرکٹر نے پوری قوم کو منقسم کر رکھا ہے، سیاستدان متحد نہ ہوتے تو دہشتگردی کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا تھا، سیاستدانوں نے مل کر آئین میں اٹھارہویں ترمیم کی، ایسی لاتعداد مثالیں ہیں جب قومی مسئلہ پر سیاستدانوں نے اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کیا، اس وقت ایک شخص اپنا انا اور ضد کیلئے پوری قوم میں انتشار پھیلارہا ہے، حکومت نے سرینڈر کیا تو بیسیوں انتہاپسند گروپس اپنے ا یجنڈے لے کر نکل آئیں گے۔ احسن اقبال کا کہنا تھاکہ عمران خان خود کو قانون سے بالاترسمجھتے ہیں، فارن فنڈنگ کیس ہو یا توشہ خانہ کیس آپ عمران خان کو پوچھ نہیں سکتے، ن لیگی قیادت کو جب بھی تحقیقاتی اداروں نے بلایا ہم وہاں پیش ہوئے۔