اسلام آباد( نامہ نگار خصوصی) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے سعودی عرب کے ’گرین انیشیٹو‘ کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ پاکستان سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ماحول سے متعلق ویژن کو آگے بڑھائے گا۔عمران کوحملے کی تحقیقات پرشبہات ہیں تو بات کرینگے وہ کیاچاہتے ہیں،سعودی عرب نے ہمیشہ مددکی ، ولی عہد کے ماحول سے متعلق ویژن کو آگے بڑھائیں گے، عرب نیوزکوایک انٹرویومیں بلاول بھٹو نے بتایا کہ ’ہم نے ابھی چند روز قبل مصر میں کوپ 27میں شرکت کی ہے جس کی میزبانی مشترکہ طور پر ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے کی تھی۔’وہ ایک شاندار پروگرام تھا اور ہم امید رکھتے ہیں کہ ہم ان (ولی عہد) کے ویژن کو لے کر آگے بڑھنے کے قابل ہو جائیں گے۔‘انہوں نے سعودی ویژن 2030کے سماجی اور اقتصادی اصلاحات کے ایجنڈے کی کامیابی کی تعریف کرتے ہوئے کہا ’ہم ولی عہد، ان کی نوجوان قیادت، ویژن اور ان تبدیلیوں کو سراہتے ہیں جن کا ہم یہاں سعودی عرب میں بھی مشاہدہ کر رہے ہیں، خواہ وہ خواتین کے حقوق ہوں یا موسمیاتی تبدیلی سے متعلق۔بلاول بھٹو نے کہاکہ ہم نے اب تک کا سب سے زیادہ تباہ کن سیلاب دیکھا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث صورتحال زیادہ خراب ہوئی۔ اس موسم گرما میں تباہ کن مون سون کے بعد، ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا۔ پاکستان کی آبادی میں ہر سات میں سے ایک شخص متاثر ہوا ہے۔ یہ تین کروڑ 30لاکھ لوگ بنتے ہیں۔بلال بھٹو نے کہا کہ ’سعودی عرب اور مملکت کے عوام ہمیشہ پاکستان کے عظیم دوست اور حامی رہے ہیں۔ اور مشکل کی گھڑی میں پاکستان کے عوام کیساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے ہیں۔ سعودی عرب نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کی حد سے زیادہ مدد کی ہے۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے حملے کا الزام وفاقی حکومت اور عسکری حکام پر عائد کیا تھا اور تحقیقات پر بھی شکوک کا اظہار کیا ہے۔ اگر عمران خان کو تحقیقات پر شکوک و شبہات ہیں تو ہم ان سے بات کریں گے کہ وہ غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلئے کیا چاہتے ہیں۔ہمیں اسےسیاسی طور پر استعمال کرنے اور بغیر کسی ثبوت کے الزام تراشی کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے۔