پشاور(نمائندہ جنگ) پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید خان نے کہا ہے کہ ہسپتال میں ایک مریض کی بھی جان جاتی ہے تو یہ بہت سنجیدہ مسئلہ ہے ، ڈاکٹرز کی آپس کے معاملات سے کسی مریض کو ہسپتال میں مشکل نہیں ہونی چاہیے، ڈاکٹریا نرسز کو اجازت نہیں دینگے کہ وہ ہڑتال کریں اور ہسپتال بند کریں، جو ڈاکٹر ٹھیک طریقہ سے ڈیوٹی نہیں دیتا، اسے برخاست کرنے کی ڈائریکشن دیں گے، ڈاکٹرز کے معاملات سے کسی مریض کو مشکل پیش نہیں آنی چاہئے، یہ کیسے ہوسکتا ہے کوئی ڈاکٹر ہسپتال بند کرکے ہڑتال پر چلا جائے؟ فاضلجسٹس نے مزید کہا کہ اگر پیناڈول کی یہی صورتحال رہی کہ یہ لوگوں کو دستیاب نہیں تو پھروفاقی سیکرٹری صحت کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیں گے۔ دورکنی فاضل بنچ نے کیس پر سماعت شروع کی تودرخواست گزاروکیل ملک اجمل خان ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامرجاوید، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سکندرحیات شاہ، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز،آئی کے ڈی کے وکیل منصورطارق اورڈریپ کا نمائندہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔