اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) وفاقی حکومت نے بڑی تقرری کے معاملے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے رابطہ کیا ہے، وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے صدر عارف علوی سے ملاقات میں آئینی امور پر ڈیڈ لاک ختم کرنے کا پیغام پہنچایا، صدر مملکت نے کہا کہ ایڈوائس روکنے کا اختیار نہیں.
آرمی چیف کی تقرری سے متعلق وزیراعظم کی ایڈوائس آئی تو اس پر عمل کرینگے، جبکہ تحریک انصاف رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آرمی چیف تقرری پر عارف علوی کے اقدامات کو عمران خان کی حمایت حاصل ہوگی.
وزیراعظم ہاؤس میں مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اہم ترین تقرری اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر حکومت و اتحادی جماعتوں کی ابتدائی مشاورت مکمل ہوگئی.
حکومتی اتحادیوں نےوزیراعظم کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرادی، اس موقع میں سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانیے اور لانگ مارچ کو اہمیت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا اور تینوں بڑی اتحادی جماعتوں کا مستقبل قریب میں مل کر چلنے پر اتفاق کیا۔
وزیر خزانہ اسحاق نے اجلاس میںاپنی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات پر بریفنگ دی، اجلاس کے دوران سابق صدر آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمن کیساتھ میاں نواز شریف کی ٹیلیفونک گفتگو بھی ہوئی.
سابق صدرآصف زرداری نے کہا ہےکہ آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ کسی صورت بھی سیاسی نہیں ہونا چاہیے، یہ ادارے کو نقصان پہنچائے گا،پاک فوج میں پروموشن کے نظام پر مضبوط یقین رکھتے ہیں، تمام تھری اسٹار جنرلز برابر اور آرمی کی سربراہی کے مکمل اہل ہیں،تعیناتی قانون کے مطابق وزیراعظم کرینگے۔
تفصیلات کےمطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور صدر عارف علوی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی ہے۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں سیاسی معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر تبادلہ خیال ہوا جبکہ وزیر خزانہ نے وزیراعظم شہباز شریف کا اہم پیغام بھی صدر مملکت کو پہنچایا۔
اسحاق ڈار نے پیغام دیا کہ صدر مملکت باہمی احترام اور سیاسی اعتدال کیلئے کردار ادا کریں، آئینی و قانونی امور پر ڈیڈلاک نہیں ہونا چاہیے۔صدر مملکت نےکہا کہ سیاسی امور کو بہتر ماحول اور قانونی و آئینی دائرے میں ہی حل کیا جاسکتا ہے۔ایوان صدرسےجاری اعلامیہ میں بتایاگیاکہ وزیرخزانہ اسحاق ڈارنےصدر مملکت عارف علوی سے بھی ملاقات کی جس میں مختلف سیاسی و مالی امور پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خزانہ نے صدر پاکستان کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی ،ذرائع کےمطابق ملاقات میں ملک میں اہم سیاسی اور دیگر معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔
ادھروفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی یکے بعد دیگرے مولانا فضل الرحمٰن اور آصف زرداری سےبھی طویل ملاقاتیں ہوئیں، جن میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال ، عمران خان کے لانگ مارچ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ملاقات کے دوران آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے ساتھ نواز شریف کی ٹیلیفونک گفتگو بھی ہوئی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے وزیراعظم شہباز شریف کے علاوہ نواز شریف کا بھی اہم پیغام پہنچایا۔ طبیعت بہتر ہوتے ہی وزیراعظم شہباز شریف جلد اتحادیوں کیساتھ براہ راست بھی ملاقات کرینگے۔
وزیراعظم ہاؤس میں اتحادی جماعتوں کااجلاس ہوا،اہم ترین تقرری اور ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر حکومت و اتحادی جماعتوں کی ابتدائی مشاورت مکمل ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں نے پیغام دیا کہ اہم تقرری سمیت دیگر اہم فیصلوں پر وزیراعظم آئینی اختیار کے مطابق اقدام کریں، ملکی داخلی استحکام، معاشی و سیاسی استحکام کیلئے مل کر آگے بڑھیں گے.
ملاقاتوں میں عمران خان کے بیانیے اور لانگ مارچ کو اہمیت نہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ۔دوسری جانب رہنماپی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا ہے کہ صدر مملکت جو بھی قدم اٹھائیں گے اسے عمران خان کی مکمل حمایت حاصل ہو گی جبکہ ذرائع کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے قریبی دوستوں سے گفتگو میں کہاہے کہ آرمی چیف کے بارے میں وزیراعظم کی ایڈوائس آئی تو اس پر عمل کرینگے۔عارف علوی نے دوستوں سے گفتگو میں کہا کہ میرے پاس وزیراعظم کی ایڈوائس روکنے کا قانونی اختیار نہیں لہٰذا مملکت کے معاملات میں کبھی رخنہ نہیں ڈالا۔
دریں اثناء وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا اہم پیغام آ صف علی زرداری اورمولانا فضل الرحمٰن کو پہنچا دیا ہے۔میڈیا ذرا ئع کے مطابق ملکی صورتحال پر مسلم لیگ (ن) کے اتحادی جماعتوں سے رابطوں کے دوران نواز شریف کا اہم پیغام پہنچا دیا۔