بیجنگ(اے پی پی)چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے کہاہے کہ چین اور پاکستان نےفلیگ شپ منصوبے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت تعاون کو وسعت دی ہے اور ماحولیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، صنعتی ترقی اور صحت جیسے شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت کی ہے، چین دونوں ممالک کے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے پاکستان کیساتھ مل کر کام کرنے کیلئے تیار ہے۔انہوں نے معمول کی بریفنگ کے دوران پاکستان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی اے پی پی کے نمائندے کی جانب سے کیے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین پاکستان تعاون کے لیے سی پیک ایک فلیگ شپ منصوبہ ہے، جس نے پاکستان میں سماجی اقتصادی ترقی اور علاقائی باہمی روابط میں ٹھوس کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دونوں ممالک نے سی پیک کے تحت مختلف شعبوں میں تعاون کو وسعت دی ہے اور ماحولیات، صنعتی ، انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ترقی اور صحت جیسے شعبوں میں قابل ذکر پیش رفت ہوئی ہے۔ترجمان نے بتایا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) پر مشتبہ ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔انہوں نے کہا کہ چین نے صوبہ بلوچستان کو شمسی توانائی کا سامان عطیہ کیا اور گوادر بندرگاہ میں ایک گرین پروجیکٹ کے تحت بھی کافی پیش رفت ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ چین اور پاکستان نے کورونا وائرس کی وبا ء کی روک تھام کے لیے مشترکہ اقدامات کیے۔ترجمان نے کہا کہ چین دونوں ممالک کے اہم اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے اور سی پیک کو بیلٹ اینڈ روڈ اقدام کے تحت اعلیٰ معیار کے تعاون کا ایک عملی منصوبہ بنانے کے لیے عملی طور پر تعاون پر عمل پیرا ہے۔