راولپنڈی (نمائندہ جنگ،این این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنوں کے خلاف درخواستوں پر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے سماعت کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا ہے کہ دھرنوں کی پچھلی قسط میں کس کا کیا کردار رہا عدالت اس کو بھی دیکھے گی۔جس کا بھی قصور ہوا اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہو گی۔لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤفنے کہا کہ کل کیا ہونے والا ہے کسی کو علم نہیں۔خدشہ یا خواہش پر نہیں چلنا ہے،سب کو ملکر کلچر کو بہتر کرنا ہے۔
یہ ریمارکس انہوں نے بدھ کو راولپنڈی میں تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران سڑکوں اور تعلیمی اداروں کی بندش اور شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہونے کے خلاف مختلف رٹ پٹیشنوں کی سماعت کے دوران جاری کئے۔
راجہ خالد محمود نے ملک صالح محمد ایڈووکیٹ، صدر انجمن تاجران راولپنڈی کینٹ شیخ محمد حفیظ نے کرنل (ریٹائرڈ) انعام الرحیم ایڈووکیٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنماملک خالد نواز بوبی و چوہدری عبدالرحمن توکلی نے اسد عباسی ایڈووکیٹ کے ذریعے سڑکوں ، تعلیمی اداروں کی بندش اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف الگ الگ پٹیشنزدائر کی ہوئی ہیں۔
بدھ کو دوران سماعت چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کونوٹس کی عدم تعمیل کی رپورٹ پرعدالت عالیہ نے دوبارہ نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کی ۔
پی ٹی آئی کے اسد عمر کی طرف سے فیصل چوہدری ایڈووکیٹ پیش ہوئےجبکہ انٹیلی جنس بیورو کی طرف سے سربمہر رپورٹ عدالت عالیہ میں جمع کرادی گئی ہے۔جس پر عدالت عالیہ نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ وہ ڈی جی آئی بی سے پوچھ لیں کہ رپورٹ اوپن کرنے کے حوالے سے کوئی استثنی تو نہیں چاہتے۔