اسلام آباد (نمائندہ جنگ) پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے ایک سیاسی جماعت کے بیانیہ کو جھوٹا قرار دینے پر کہا ہے کہ اس کا جواب کیسے دیں؟ اغوا اور تشدد کا سنگین مسئلہ درپیش ہے، آرمی چیف کے بیان کے بعد شیریں مزاری نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ سازش حقیقت ہے اور اسکا ثبوت سائفر ہے لہٰذا ڈیٹا کیساتھ متبادل نکتہ نظر پیش کرنے کی اجازت دی جائے اور سائفر کو ریلیز کر کے قوم کو فیصلہ کرنے دیا جائے، سازش سامنے آنے سے بہت پہلے اسوقت شروع ہو گئی تھی جب جون 2021 کے اوائل میں امریکہ اور نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے کہا کہ امریکہ اور پاکستانی فوج و انٹیلی جنس کے درمیان یو ایس ڈرون بیسز کے حوالے سے بات چیت معاہدہ کے قریب پہنچ چکی تھی پھر وزیر اعظم عمران خان نے ایبسولوٹلی ناٹ کہہ دیا جو تحریک انصاف کی حکومت کا موقف تھا اس کے بعد امریکہ کیساتھ اڈوں کے معاملے پر کون بات چیت کرتا رہا؟ سی این این نے 23 اکتوبر 2021 کو رپورٹ کیا ان لوگوں کا شکریہ جنہوں نے میڈیا پر سفارتکاروں کے ہمراہ ملاقاتوں کی تصاویر شیئر کیں کوئی بھی اکتوبر 2021 سے مارچ 2022 تک اپوزیشن ، تحریک انصاف کے اتحادیوں اور مخالفین کیساتھ امریکی سفارتکاروں کی ملاقاتوں کی تفصیلات لے سکتا ہے پھر جلد ہی سازش واضح ہو گئی، قبل ازیں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مشرقی پاکستان سے متعلق سیاسی ناکامی کے بیان پر شیریں مزاری نے ٹویٹ کیا کہ تمام سیاسی انتشار اور سیاسی عزائم جو انتخابات جیتنے والی سیاسی جماعت کو اقتدار دینے میں رکاوٹ بنے۔