• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

واٹر بورڈ کی لائن پر غیر قانونی پمپنگ سسٹم، لاکھوں روپے بھتہ خوری

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ میں واٹر بورڈ کی مین لائن پر غیر قانونی خود ساختہ پمپنگ سسٹم کے زریعے صارفین سے ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ لینے کا انکشاف ہوا ہے جسٹس ندیم اختر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سیکریٹری بلدیات، ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا ہے۔ درخواست گزار زصدر پبلک ایڈ کمیٹی زمرد خان نے اپنے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ کے توسط سے حکومت سندھ ، چیف سیکریٹری سندھ، سیکریٹری بلدیات، ایم ڈی واٹر بورڈ سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ قیوم آباد سمیت اختر کالونی ، کشمیر کالونی شدید آبی بحران میں مبتلا ہے جو عرصہ دراز سے پینے کے صاف پانی سے نہ صرف محروم ہیں بلکہ گندے پانی کے استعمال سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا رہتے ہیں صاف پانی سے محرومی کی اصل وجہ قیوم آباد کی ملیر ندی سے گزرنے والی زائد المیعاد "33" قطر کی بوسیدہ بلک لائن ہے جو جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور ندی میں کورنگی صنعتوں کا زہریلا فضلہ، نجاست بلک لائن میں بڑی مقدار میں شامل ہونے سے گندا پانی گھروں میں آتا ہے بوسیدہ بلک لائن سیکڑوں مرتبہ اپنی مدد آپ کے تحت بار بار مرمت کی جا چکی ہے اور اب موجودہ صورتحال میں مذکورہ لائن مرمت کے قابل بھی نہیں رہی بلکہ لائن زائد المیعاد ہونے کی وجہ واٹر بورڈ کا عملہ پانی کا پریشر بڑھانے سے قاصر ہے کیونکہ اگر مطلوبہ پریشر بحال کیا گیا تو لائن بری طرح سے پھلنے کا خدشات ہیں۔ پانی کی بلک لائن بوسیدہ ہونے سے قیوم آباد سے آگے کشمیر کالونی اور اختر کالونی کے لاکھوں شہری بھی بری طرح سے متاثر ہورہے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید