• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوران اجلاس عدم اعتماد پیش ہو تو معاملہ کورٹ جاسکتا ہے، شعیب

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام "آپس کی بات " میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کرتے ہوئے صدر اسلام آباد ہائیکورٹ و ماہر قانو ن شعیب شاہین نے کہا ہے کہ پانچ سال کا مینڈیٹ رکھنے والی حکومت کی پالیسیوں میں ہی تسلسل ہوسکتا ہے، ن لیگ کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ فرح گوگی عمران خان سے تو زیادہ بہتر ثابت ہوئی ہے، فرح گوگی نے کم از کم نوٹس بھیجنے کا وعدہ تو پورا کیا ہے، سینئر صحافی اور تجزیہ کار ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ ملک کے دیوالیہ ہونے کا جو خطرہ آج ہے وہ عمران خان کے دور میں نہیں تھا۔صدر اسلام آباد ہائیکورٹ و ماہر قانو ن شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ اگر آرٹیکل 112کے تحت پنجاب اسمبلی وزیر اعلیٰ یا چیف ایگزیٹو کے مشورے پر تحلیل ہوتی ہے اور گورنر اس کو تسلیم نہیں کرتا تو 48 گھنٹے کے اندر خود ہی اسمبلی تحلیل ہوجائے گی ۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ اس دوران تحریک عدم اعتماد پیش ہوسکتی ہے یا نہیں اس پر ابہام ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک اجلاس جاری ہو تو اس میں عدم اعتماد نہیں لائی جاسکتی یہ ایک قانونی موقف ہے اور اس دوران اگر تحریک عدم اعتماد پیش ہوجاتی ہے تو پھر یہ مسئلہ کورٹ میں جاسکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ کورٹ آف لا کی ماضی میں کوئی ایسا فیصلہ یا نظیر نہیں ملتی جو اس ابہام کو دور کرسکے۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ عام انتخابا ت کے لئے حکومت نے حدبندی کا عمل مکمل کرلیا ہے لہذا انتخابات کرائے جاسکتے ہیں اگر مزید حد بندی کی ضرورت پیش نہ آئی تو ۔ ن لیگ کی رہنما عظمیٰ بخاری نے کہا کہ فرح گوگی عمران خان سے تو زیادہ بہتر ثابت ہوئی ہے، فرح گوگی نے کم از کم نوٹس بھیجنے کا وعدہ تو پورا کیا ہے، اسمبلی رولز میں ایسی کوئی بات نہیں کہ اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد جمع نہیں کرائی جاسکتی، رولز میں یہ لکھا ہے کہ تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد اسپیکر اسمبلی ووٹنگ کیلئے نیا اجلاس بلائیں گے، پرویز الٰہی آئین کی وہ شق بتادیں جس کے مطابق اسمبلی اجلاس کے دوران تحریک عدم اعتماد موو نہیں ہوسکتی، صرف بجٹ سیشن کے دوران تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی ممانعت ہے۔
اہم خبریں سے مزید