• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جسٹس عیسیٰ کا لیکچر، بیشتر سوالات فیض آباد دھرنے کے فیصلے سے متعلق

نیو ہیون (فخر درانی)ییل یونیورسٹی میں جسٹس فائز عیسیٰ کا لیکچر،زیادہ تر سوالات ان کے فیض آباد دھرنے کے فیصلے سے متعلق کئے گئے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ییل یونیورسٹی میں لیکچر دیا اور فیض آباد دھرنے کے فیصلے، ججوں کی تقرری کا تنازع، توہین رسالت کے مقدمات، آرٹیکل 184(3)، موسمیاتی تبدیلی اور قانون، ججوں کا پلاٹوں کا عدم استحقاق اور عدالت عظمیٰ کے شاذ و نادر ہی استعمال کیے جانے والے ایڈوائزری دائرہ کار سمیت متعدد موضوعات وغیرہ پر بات کی۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھانے کے بعد ججوں کی تقرری کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ رکھتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ وقت بتائے گا۔ لیکچر میں ییل یونیورسٹی کے شعبہ قانون اور سیاسیات کے فیکلٹی، بین الاقوامی اور پاکستانی نژاد طلباء نے شرکت کی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے طلباء کو پاکستان کے جغرافیہ، تاریخ اور آئین پاکستان کی اہم شقوں کے بارے میں مختصراً بتایا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے زیادہ تر سوالات فیض آباد دھرنے سے متعلق ان کے تاریخی فیصلے سے متعلق تھے جس میں انہوں نے اپنے فیصلے کے پس منظر اور قانون کی حکمرانی کی اہمیت کو مختصراً بیان کیا۔ ان سے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججوں کی تقرری کے حالیہ تنازع کے بارے میں بھی ایک سوال پوچھا گیا جس پر انہوں نے طلباء کو ججز کی ترقی کے طریقہ کار کے بارے میں بتایا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایک مثال دیتے ہوئے لیکچر کے شرکاء کو سمجھاتے ہوئے کہا کہ کیا ییل یونیورسٹی کسی لیکچرار کو پروفیسر کے عہدے پر ترقی دے سکتی ہے؟ انہوں نے کہا کہ ایک خاص طریقہ کار ہے، چاہے آپ کتنے ہی ذہین کیوں نہ ہوں، آپ کو اس پر عمل کرنا چاہئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ میں نے سپریم کورٹ آف پاکستان میں ججوں کی تقرری کے لیے منعقدہ جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کے دوران بھی اسی کی نشاندہی کی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عام طور پر ہائی کورٹ کے سینئر ترین جج کو سپریم کورٹ میں ترقی دی جانی چاہیے۔ اگر کسی وجہ سے سینئر ترین کا تقرر نہیں ہو سکتا تو دوسرے سب سے سینئر جج کو سپریم کورٹ میں لایا جانا چاہئے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا لیکن سینئرز کا خیال کیے بغیر اور سپریم کورٹ میں ترقی دئیے بغیر آپ سنیارٹی لسٹ سے نمبر پانچ یا چھ کا انتخاب نہیں کر سکتے۔

ملک بھر سے سے مزید