• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 فیصد ڈیوٹی سے 8 لاکھ لومز کو تالے لگ جائیں گے، پائما

کراچی (اسٹاف رپورٹر)پاکستان یارن مرچنٹس ایسو سی ایشن (پائما) نے اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی( ای سی سی) کی جانب سے ٹیکسٹائل میں بنیادی خام مال پولیسٹر فلامنٹ یارن پر 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی( آرڈی) عائد کرنے کے فیصلے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کے نتیجے میں8لاکھ لومز کو تالے لگ جائیں گے اور لاکھوں ورکرز بے روزگار ہوجائیں گے ،پائما نے اس اقدام کو ٹیکسٹائل انڈسٹری سے منسلک8 لاکھ لومز کو تباہ کرنے کا باعث قراردیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے پُرزور اپیل کی ہے کہ پاکستان کے ایس ایم ایز سیکٹر کو تباہ وبرباد ہونے سے بچانے کے لیے ای سی سی کا فیصلہ معطل کیا جائے۔ کراچی پریس کلب کے باہر پائما کے سینئر وائس چیئرمین سہیل نثار، وائس چیئرمین جاوید خانانی، ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر ناصر حیات مگوں، سابق چیئرمین محمد عثمان، ثاقب گڈ لک، خورشید شیخ، اسلم موٹن، حنیف لاکھانی، فرحان اشرفی، دانش حنیف، ثاقب نسیم،عدنان ریاض، خرم بھرارا، جنید تیلی، منیجنگ کمیٹی کے اراکین اور ممبران نے ای سی سی کے یارن پر آرڈی نافذ کرنے کے فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اپیل کی کہ یارن کی صنعت سے وابسطہ صنعتوں اور تاجروں کوتباہ ہونے سے بچانے کے لیے یارن کی در آمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی عائد نہ کی جائے۔پائما کے رہنماؤں نے کہا کہ پولیسٹر یارن پر پہلے ہی11فیصد کسٹم ڈیوٹی ہے لہٰذا 5 فیصد آرڈی لگنے سے ڈیوٹی16فیصد ہوجائے گی جبکہ فیبرک پر بھی 16فیصد ڈیوٹی عائد ہے۔ انہوں نے نیشنل ٹیرف کمیشن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ این ٹی سی نے اسٹیک ہولڈرز سے بغیر کسی مشاورت اپنی سفارشات بھیجیں جو کہ غیرمنصفانہ ہے۔ این ٹی سی کو ہمیں ضرور سننا چاہیے اور کوئی بھی فیصلہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ہی کیا جانا چاہیے۔انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ پولیسٹر فلامنٹ یارن کی درآمد پر 11 فیصد کسٹم ڈیوٹی عائد ہے جو5 فیصد آر ڈی لگنے سے 16فیصد ہوجائے گی۔یارن پر انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، ایڈیشنل سیلز ٹیکس حتیٰ کہ اینٹی ڈمپنگ بھی عائد ہے۔تمام ٹیکسوں کو یکجا کیا جائے تو پولیسٹر فلامنٹ یارن کی درآمد پر50 سے55 فیصد ٹیکس ادا کیا جاتا ہے اس کے باوجود درآمدی خام مال مقامی دونوں پروڈیوسرز سے سستا ہوتا ہے جس سے مذکورہ دونوں پروڈیوسرز کی اجاری داری اور بے انتہا منافع خوری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے حالانکہ مقامی پروڈیوسرز مجموعی ڈیمانڈ کا صرف 25 فیصد پولیسٹر بمشکل یارن بناتے ہیں لہٰذا ٹیکسٹائل انڈسٹری کو75 فیصد درآمدی پولیسٹر یارن پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید