• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسمبلیوں کی تحلیل میں تاخیر، PTI ق لیگ رابطے تیز، زرداری پنجاب میں متحرک، لندن میں بھی اجلاس

اسلام آباد، لاہور (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) اسمبلیوں کی تحلیل میں تاخیر کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ (ق)کے درمیان رابطے میں تیزی آئی ہے، پی ٹی آئی کے سینئر نائب صدر فواد چوہدری نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے ملاقات کی جس میں اسمبلی کی تحلیل اور دیگر سیاسی معاملات پر مشاورت کی گئی۔ 

ذرائع کا کہنا ہےکہ ملاقات میں رہنما ق لیگ مونس الٰہی بھی شریک ہوئے، فواد چوہدری نے حکومت سے غیر رسمی رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ انتخابات کے علاوہ کوئی اور نظام ملک میں استحکام نہیں دے سکتا.

انہوں نے کہا اسحق ڈار نے صدر کو کہا الیکشن کیلئے تیار ہیں، نواز شریف سے مشاورت کے بعد بتائینگے،حکومت سے غیر رسمی رابطہ ہوا ہے، 20دسمبر تک کچھ نہ ہوا تو 21دسمبر کو اسمبلیاں توڑ دینگے.

 دوسری جانب پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری بھی پنجاب میں متحرک ہوگئے ہیں، پیر کو سابق صدر نے چوہدری شجاعت سے ملاقات کی جس میں ملکی سیاست بالخصوص پنجاب کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا.

 اس موقع پروفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور رخسانہ بنگش بھی موجود تھے، حکومتی اتحاد کی پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں جاری ہے،نمبرز پورے کرنےکے حوالے سے آصف زرداری کو خصوصی ٹاسک دیدیا گیا، اتحادیوں نےپنجاب میں گورنر راج کے بجائے ان ہاؤس تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں ، چندسینئر رہنما عدم اعتماد یا اعتماد کے ووٹ سے پہلے نمبرز پورے کرنے کے خواہاں ہیں۔ 

ادھر لندن میں بھی پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے نواز شریف سے ملاقات کی،جس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، فیصل کریم کنڈی نے نواز شریف کی مزاج پرسی بھی کی.

اس موقع پر مریم نواز شریف بھی موجود تھیں ۔ تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحاد کی پنجاب میں ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں جاری ہے ، اس حوالے سے آصف زرداری کو خصوصی ٹاسک دیدیا گیا۔پنجاب میں گورنر راج کی بجائے ان ہاؤس تبدیلی کی کوششیں جاری ہے اور نمبر گیم تبدیل کرنے کی کوششیں تیز ہوگئی ہے۔

ذرائع کے مطابق ان ہاؤس تبدیلی کیلئے اعتماد کے ووٹ کا آپشن استعمال کیا جائیگا، جس کیلئے آصف زرداری کو خصوصی ٹاسک دیدیا گیا ہے۔ان ہاؤس تبدیلی کیلئے تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جائیگی اور وزیراعلی کو اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے کہا جائیگا، اعتماد کا ووٹ نہ لیاجا سکا تو وزیر اعلیٰ کا دوبارہ انتخاب ہوگا۔

ادھر پنجاب اسمبلی کی تحلیل سمیت دیگر سیاسی معاملات پر مشاورت کیلئے پی ٹی آئی اور ق لیگ کی قیادت کا ایک اور رابطہ ہوا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق لاہور میں فواد چوہدری نے وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی سے ملاقات کی جس میں اسمبلی کی تحلیل اور دیگر سیاسی معاملات پر مشاورت کی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے بعد فواد چوہدری زمان پارک پہنچے جہاں انہوں نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی۔

 ذرائع کے مطابق فواد چوہدری نے پرویزالٰہی اور مونس الٰہی سے ملاقات کے بارے میں عمران خان کو آگاہ کیا۔

 علاوہ ازیں لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے حکومت سے غیر رسمی رابطوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ انتخابات کے علاوہ کوئی اور نظام ملک میں استحکام نہیں دے سکتا۔ 

انکا کہنا تھا کہ جو معیشت کی صورتحال ہے اس میں یہ حکومت بڑی تیزی کے ساتھ اپنی اہمیت کھو رہی ہے، کہیں ایسا نہ ہو کہ پتا چلے کہ یہ سارے لوگ جہاز میں بیٹھ کر ملک سے چلے گئے ہیں اور پاکستان میں ایک خلا پیدا ہو، یہ نہیں ہونا چاہیے۔

اہم خبریں سے مزید