• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وکیل کو تشدد کا نشانہ بنانا ناقابل ضمانت جرم، 5سال تک سزا ہوگی

لاہور( آصف محمود بٹ ) پنجاب کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے قانون سازی نے وکلاء کے تحفظ کے بل 2022 کی منظوری دیدی ہے جس کے تحت کسی وکیل کو تشدد کا نشانہ بنانا ناقابل ضمانت جرم اور5 سال تک سزا ہوگی۔

 انتہائی معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ وکیل کے خلاف تشدد کے کیس کی تفتیش پولیس کا متعلقہ ایس پی کرے گا جبکہ کیس کا ٹرائل متعلقہ سیشن جج 3 ماہ میں مکمل کرنے کا پابند ہوگا۔

 مجوزہ بل کے مطابق ایسے وکلاء جن کو جان کا خطرہ یا ان کو تشدد کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی ہوگی کو عدالت کے حکم پر حفاظت کے لئے پولیس فراہم کی جائیگی۔ 

مجوزہ بل کے تحت کسی وکیل کے خلاف بدنیتی پر مبنی کارروائی کرنے والےشخص کو کم از کم ایک لاکھ روپے بطور ہرجانہ ادا کرنا ہوگا جبکہ وکیل کو اس کے موکل کی معلومات کے عدالتی حکم کے بغیر فراہم کرنے پر مجبور نہیں کیا جاسکے گا۔

اہم خبریں سے مزید