• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوشہرہ، ماحول و پانی آلودہ کرنے والی ربڑ فیکٹریز کو بند کرنے کا حکم

پشاور(کرائم رپورٹر) پشاورہائیکورٹ نے نوشہرہ میں ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والے ربڑ فیکٹریز کو بند کرنے کا حکم دے دیاجبکہ ماحولیاتی آلودگی پید ا کرنے والی فیکٹریز سے متعلق آئندہ سماعت پر رپورٹ بھی طلب کرلی ہے ۔ پشاورہائیکورٹ کے چیف جسٹس قیصررشید خان کی سربراہی میں قائم دورکنی بنچ نے نوشہرہ میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس پر سماعت کی۔ اس موقع پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نوشہرہ قراة العین وزیر، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل قیصر علی شاہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت اے ڈی سی نوشہرہ نے عدالت کو بتایا کہ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی نے رپورٹ دی ہے کہ نوشہرہ میں ربڑاور ٹائرز فیکٹریز سے ماحول آلودہ ہورہاہے،ٹائرزجلانے سے ماحول خراب ہونے کے ساتھ ساتھ پانی بھی آلودہ ہورہا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جب یہ ماحول کےلئے نقصان دہ ہیں تو پھر اس وقت کی انتظامیہ نے ان فیکٹریز کو لگانے کی اجازت کیوں دی؟ فاضل جسٹس نے مزید کہا کہ پلاسٹک اور ٹائرز جلانا ماحول کےلئے نقصان دہ ہے اور اس کا لوگوں کی صحت پر بھی برا اثر پڑتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان فیکٹریز کو آخری موقع دیں، جو فیکٹریز ایس او پیز پر عملدرآمد نہیں کرتے ،ان کو بند کردیں۔ اے ڈی سی نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ انوائرمینٹل پروٹیکشن ایجنسی کی ٹیم کو ساتھ لیکر جائے گی، ان کی موجودگی میں کارروائی کریں گے۔ عدالت نے اے ڈی سی نوشہرہ سے آئندہ سماعت پر رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔
پشاور سے مزید