• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران سے الیکشن پر مذاکرات مسترد، سیاست قبل از وقت انتخابات کرانے کیلئے داؤ پر نہیں لگائی، معیشت صحیح راستے پر لانا چاہتے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد (نیوزایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے عمران خان سے الیکشن پر مذاکرات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنی سیاست قبل از وقت انتخابات کرانے کیلئے داؤ پر نہیں لگائی، معیشت صحیح راستے پر لانا چاہتے ہیں، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے ایڑیاں رگڑ اور انگوٹھے لگا کر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا

 عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالنا مجبوری تھی، اسحٰق ڈار نے صدر مملکت سے ملاقات میری اجازت سے کی، پا ک افغان صورتحال پر اجلاس بلا رہا ہوں، نئے سپہ سالار کی اپروچ بڑی پروفیشنل ہے، امید ہے اپنے دائرے میں رہتے ہوئے ملک کی خدمت کرینگے، پتھر دل لوگوں نے شریف خاندان کی بدنامی کیلئے ملک کے نقصان کی بھی پروا نہ کی، دنیا کو پیغام دیا گیا کہ پاکستان کو گرانٹ نہ دی جائے.

آئی ایم ایف نے پتا نہیں کہاں، کہاں دستخط اور انگوٹھے لگوائے، اپنی بہن کو این آر او دیا باقی سب کو کہا چور ہیں،تحفے میں ملنے والی خانہ کعبہ کے ماڈل والی گھڑی بیچ کر ملک کی عزت کو نیلام کیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

 اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب اور وزیراعظم کے معاونین خصوصی عطاء تارڑ اور فہد حسین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار نے کہا کہ پاکستان کبھی دیوالیہ ہوا نہ ہوگا، عمران نیازی کی باتیں دشمنوں کیلئے اچھی ہیں.

عمران خان کی خواہش انکے ساتھ قبر میں جائیگی، ڈالر اور گندم کی اسمگلنگ روکنے کیلئے بارڈر سیل کرنا پڑا تو کرینگے، ڈالر اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف کریک داؤن کا آغاز ہو چکا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اختلافات بھلا سکتے ہیں لیکن انا پرست، جھوٹے اور محسن کش سے کیا مذاکرات ہونگے، شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان، جنرل (ر) باجوہ تو آپ کےمحسن ہیں، آپ تو محسن کش نکلے، وہ ریٹائر ہو گئے ہیں، اب ان کو چین سے زندگی گزارنے دیں۔

 انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف پروفیشنل ہیں،امید ہے اپنے دائرے میں رہتے ہوئے ملک کی خدمت کرینگے۔شہباز شریف نے کہا کہ اپنا سیاسی اثاثہ اس لیے داؤ پر نہیں لگایا ہے کہ فوری الیکشن پر چلے جائیں، عمران خان فراڈیا، جھوٹا، انا پرست اور محسن کش ہے، عمران خان کا دل پتھر کا ہے، عمران خان سے کیا مذاکرات کریں؟۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے ہمارے خاندان کو بدنام کرنے کی ہر کوشش کی اور ہمارے خاندان پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے لیکن برطانیہ کی این سی اے کی تحقیقات میں اللہ نے ہمیں عزت دی اور ہمیں کلین چٹ ملی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ان کے حواریوں نے الزامات لگانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا، تین سال بعد ڈیلی میل نے ہم سے غیر مشروط معافی مانگی، ڈیلی میل والوں نے تاخیری حربے استعمال کیے۔

ان کا کہنا تھاکہ ڈیلی میل نے مجھ سے نہیں پوری پاکستانی قوم سے معافی مانگ لی ہے، اب دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا ہے، عمران نیازی نے ڈونرز کو پیغام دیا کہ پاکستان کو ایک پیسہ نہ دینا۔شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ہمیں آئی ایم ایف کے سامنے ایڑیاں رگڑنی پڑیں کیونکہ وہ ہم پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں تھا، آئی ایم ایف نے نہ جانے کون کون سی یقین دہانیاں ہم سے لیں، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا اور ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو قربان کیا، عمران اپنے آخری دنوں میں ہمارے لیے کانٹے بچھا کر گئے۔

عمران نیازی نے دوست ممالک کو ناراض کیا اور تعلقات خراب کیے، دوسری طرف سعودی ولی عہد نے سابق وزیر اعظم کو خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی دی، وہ گھڑی بیچ دی گئی، خانہ کعبہ کے ماڈل کی گھڑی بیچ کر عمران نیازی نے گھٹیا حرکت کی اور پاکستان کو بدنام کیا

 انہوں نے گھڑی بیچی، رسید بھی جعلی دکھائی اور فراڈ کیا۔ان کا کہنا تھاکہ عمران نیازی نے اپنی بہن کو ایمنسٹی دی اور این آر او دلوایا، چار سال، جھوٹ، بغض، انا اور مخالفین کے خلاف مقدمات کے علاوہ کچھ نہیں کیا، اگر یہ وقت ملک کی بہتری پر لگاتے تو آج یہ حال نہ ہوتا۔

انہوں نے کہا کہ عمران نیازی نے پہلے چینی اور گندم ایکسپورٹ کی اور پھر مہنگے داموں امپورٹ کی، تم اپنے دور کے بڑے بڑے اسکینڈلز کا حساب دو، آپ چاہتے تھے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے، انشاء اللہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، عمران خان نے اس قوم کے ساتھ 190 ملین پاؤنڈ کا فراڈ کیا، اس سے بڑا اور کیا فراڈ ہو گا؟

 کابینہ کو بند لفافہ دکھا کر منظوری لے لی گئی۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ گھڑی عمران خان کی نہیں تھی، یہ 22 کروڑ عوام کی عزت تھی، عمران نے پاکستان کے ساتھ اور دین کے ساتھ بہت زیادتی کی۔وزیرخزانہ کی صدر سے ملاقات پر شہباز شریف کا کہنا تھاکہ ایوان صدر میں اسحقٰ ڈار کی صدر مملکت سے ملاقات میری اجازت سے ہوئی تھی، پاکستان کی ترقی اور معاشی بحالی کے لیے ہم سو قدم آگے بڑھ سکتے ہیں لیکن تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ملک کے مستقبل کو تابناک بنانے کیلئے ہم تمام اختلافات بھلا سکتے ہیں لیکن ملک کو نقصان پہنچانے والے سے کیا مذاکرات کیے جا سکتے ہیں؟ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اپنی انا کو مارنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے 20 فیصد سے بھی زائد کابینہ کے فیصلے سرکولیشن کے ذریعے کیے ہوں تو میں جواب دہ ہوں، بری گورننس میں پی ٹی آئی نے نئی مثال قائم کی ہے۔

اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ اسحقٰ ڈار نے کہا کہ پاکستان کبھی دیوالیہ ہوا نہ ہوگا، عمران نیازی کی باتیں دشمنوں کیلئے اچھی ہیں،عمران خان کی خواہش ان کے ساتھ قبر میں جائیگی، ڈالر اور گندم کی اسمگلنگ روکنے کیلئے بارڈر سیل کرنا پڑا تو کرینگے،گندم فر ٹیلائزر اور ڈالر ایک پڑوسی ملک میں اسمگل ہو رہا ہے،بارڈر سیل کرنا پڑے تو کرینگے، اسمگلنگ کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ ہم نے سیاست کی بجائے ریاست کوترجیح دی، سیلاب کی قدرتی آفت آگئی محدود وسائل کےباوجود متاثرین کوریلیف دیا، ہرہفتے کابینہ کا اجلاس ہوتا ہے، وزیراعظم کابینہ میں مشاورت کے ساتھ فیصلے کرتے ہیں، آج ہم تحریک انصاف کی کارکردگی کی وجہ سے یہاں کھڑے ہیں۔

 اسحقٰ ڈار نے کہا کہ پاکستان سے امریکی ڈالر اور گندم سمگل کی جا رہی ہے جس کی روک تھام کے لئے ایکشن لیا جائے گا، پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور حکومت میں ملکی معیشت کو تباہ کیا، عمران نیازی نے عالمی مالیاتی اداروں سے کئے گئے وعدےپورےنہیں کئے۔

اسحقٰ ڈار نے کہا کہ ڈالر کا سرکاری ریٹ 224 روپے کے لگ بھگ ہے تاہم بارڈر کے ذریعے سمگل ہونے کی وجہ سے گرے مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 13سے 18 روپے کا فرق ہے، اسمگلنگ کیخلاف سخت ایکشن لیں گے۔انہوں نے کہا کہ گندم، کھاد درآمد کر رہے ہیں، وہ بھی سمگل ہو رہی ہے، لہٰذا بارڈر سیل کرنا بھی پڑے گا تو کر دیں گے لیکن اب سمگل نہیں ہونے دینگے۔

اہم خبریں سے مزید