• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاق نے فنڈز نہ دیئے تو پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیں گے، وزرائے اعلیٰ KP،GB، وزیراعظم آزاد کشمیر کی پریس کانفرنس، پرویز الٰہی غیر حاضر

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان ، وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید ، وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری،وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبد الماجد خان ،وزیر خزانہ کے پی کے تیمور سلیم جھگڑا اور صوبائی وزیرمحسن لغاری نے وفاقی حکومت کے خلاف شکایات کے انبار لگاتے ہوئے کہاہے کہ وفاقی ہمارے پیسے نہیں دے رہا،بھیک نہیں حق مانگ رہے،وفاقی حکومت نے فنڈز نہ دئیے توپارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دئینگے،مشترکہ احتجاج کرینگے،اپنا حق چھین کرلینگے،معاملات حل کرنا چاہتے ہیں ، مذاکرات کیلئے بھی تیار ہیں۔ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا کہ ہمارے فنانشل مسائل ہیں، بار بار کہا مگر حل نہ ہوئے۔ انہوں نے کہاکہ1.3ٹریلین کا بجٹ اس بار خیبر پختونخوا میں دیا ہے، یہ عمران خان کے کہنے پر اتنا زیادہ بجٹ رکھا، بدقسمتی سے وہ پیسے ہمیں نہ مل سکے۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ یہ کوشش کررہے ہیں کہ ہمیں دیوار سے لگادے۔انہوں نے کہاکہ یہ ہمارا حق ہے ہم آپ سے بھیک نہیں مانگ رہے ہیں ،وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشیدنے وفاق کے خلاف شکایات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا بلاک ایلوکیشن 18 ارب کا تھا، ہماری حکومت کا پورٹ فولیو 48 ارب تک گیا پریس کانفرنس میں وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی شریک نہیں ہوئے۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کا بجٹ 40 ارب سے 25ارب کردیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ تاریخ میں ایسی دشمنی اس خطے کیساتھ نہیں ہوئی، جو بھی سیاسی حکومت آئی ۔خالد خورشید نے کہا کہ 6 مہینے ہوگئے ہیں، اے ڈی پی کے 2 ارب 80 کروڑ روپے دئیے گئے ہیں،ہم ہر سال قدرتی آفت کا سامنا کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ 2 ارب میں ہم کیسے صوبہ چلائیں،وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری نے کہا کہ 167.4بلین روپے پنجاب کے ہیں، جو وفاق نہیں دے رہا، اعلانات ہوتے رہے لیکن سیلابی صورتحال میں پنجاب میں ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبدالماجد خان نے کہا کہ کشمیر کی اپنی ایک اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا تھا نالہ لئی کیلئے 70 ارب دے سکتے ہیں مگر ریاست کشمیر کیلئے 26 ارب حکومت کے پاس نہیں ۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی حکومت کی وجہ سے آزاد کشمیر میں بلدیاتی انتخابات ہوئے،30 سال بعد پرامن بلدیاتی انتخابات کا کریڈیٹ پی ٹی آئی کی حکومت کو جاتا ہے ۔
اہم خبریں سے مزید