چمن(نامہ نگار)چمن کیساتھ افغان بارڈر فورسز کےپاکستانی بارڈر پوسٹ چنگیز پر حملے کے بعد افغان فورسز نے ایک بار پھر چمن میں شہری آبادی کو نشانہ بنا یا۔
مارٹر اور آرٹلری کے گولے گرنے سے ایک شہری شہید اور خواتین بچوں سمیت 20 شہری زخمی ہوئے چمن میں ہنگامی حالت نافذ کرکے شہریوں کو گھروں پر رہنے کی ہدایات جاری کردی گئی ہے، کوئٹہ، چمن اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، پاکستان کی بھرپور جوابی کارروائی، بھاری توپخانے کا استعمال۔
لعل محمد سیکٹر میں باڑھ کی مرمت کے دوران افغانوں کی مداخلت پر تصادم شروع ہوا، پاکستانی شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا،کشیدگی کے باعث علاقے میں ٹریفک جام، اہم سڑکوں سے انخلاء کا حکم، کسٹم ہاؤس کراچی کوچ ٹرمینل خالی کرالیا گیا.
طبی عملہ چمن طلب کرلیا گیا،افغان فوج کی گولہ باری کے بعدپاکستانی فورسز نے جوابی کاروائی میں ہیوی توپ خانہ استعمال کرتے ہوئے 6 افغان بارڈر پوسٹوں سمیت ملٹری مرکز قرارگاہ کو تباہ کرکے بڑے پیمانے پر افغان فورسز کو مالی و جانی نقصان پہنچایا ہے ۔
سول ملٹری لیزان کمیٹی اجلاس میں قبائلی جرگہ تشکیل دےکر افغان حکام سے سویلین آبادی کو نقصان پہنچانے اور دیگر مسائل پر بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
چمن میں بارڈر کے قریبی دیہات سے کئی خاندان نقل مکانی کرگئے جبکہ پاک فوج نے عوام سے نقل مکانی نہ کرنے اور انہیں ہر ممکن تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
جمعرات کی شام سول ملٹری لیزان کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ڈپٹی کمشنر عبدالحمید زہری کی زیر صدارت ہوا جس میں عمائدین، سول وفوجی افسران اور پریس کلب نمائندہ کمیٹی نے شرکت کی۔ کمیٹی کو بارڈر کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔
حکام کے مطابق جمعرات کو دوپہر 12 بجے کے بعد چمن بارڈر پر کلی شیخ لعل محمد سیکٹر میں چنگیز بارڈرپوسٹ پر اچانک افغان فورسز نے حملہ کر دیا اور ایک منٹ کے اندر بھاری ہتھیاروں سے 6 فائر کیے مگر اس کے جواب میں پاکستانی فورسز نے تحمل کا مظاہرہ کیا ۔
ایک بجے کے بعد افغان فورسز نے چمن کی شہری آبادی کو نشانہ بنانا شروع کر دیا اس دوران مارٹر اور آرٹلری سے مال روڈ، ایف سی قلعہ ، ایف سی فورٹ کے اطراف بائی پاس ، بوغراہ، گلدارہ باغیچہ، اڈاکہول، ریلوے گوداموں کے علاقہ، رحمان کہول تک فائرنگ کرتے رہے۔ گولے گرنے سے ایک شہری شہید اور خواتین بچوں سمیت 20 کے قریب شہری زخمی ہوئے۔آٹھ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا۔