• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کلہاڑی کے وار سے بندہ مرگیا، ہائیکورٹ نے قتل خطا کیسے قرار دیدیا، سپریم کورٹ

لاہور (آن لائن) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری ،چیف جسٹس پاکستان عمر عطاء بندیال اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی پرمشتمل بنچ نے قتل کیس کے تین ملزمان کی سزا کیخلاف اپیل پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیئے کہ کلہاڑی کے وار سے بندہ مر گیا ہائیکورٹ نے قتل کو خطا کیسے قرار دیا؟ جو فیصلہ لکھا گیا اس کا نہ سر ہے نہ پاؤں، فیصلہ پڑھ کر بہت تکلیف ہوئی، لگتا ہے ہائیکورٹ کے دونوں ججوں کو فوجداری معاملات کا کچھ پتہ نہیں۔

سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ نے قتل کے تین ملزمان کی سزا کو قتل خطا میں بدل کر غیر قانونی فیصلہ دیا، عدالتی فیصلہ نظیر بننے سے ریاست کا نقصان ہوگا، عدالت ہائیکورٹ کے فیصلے کا نوٹس لے، تینوں ملزمان کو ٹرائل عدالت نے قتل کے مقدمے میں عمر قید کی سزا سنائی

 ہائیکورٹ نے قتل خطا میں بدل کر سزا کو عمر قید سے پانچ سال کردی، ملزم ریاض احمد، علی شیر اور مقصود نے اپنی پانچ سالہ سزا ختم کرنے کیلئے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی، ملزموں کیخلاف تھانہ ڈونگہ بونگہ بہاولنگر میں عمران نامی مقتول کے قتل کامقدمہ درج ہے۔

اہم خبریں سے مزید