کوئٹہ(پ ر) بی این پی کے رکن بلوچستان اسمبلی احمد نواز بلوچ نے کہا ہے کہ 21ویں صدی میں بھی ہمارے بچے ٹاٹ پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کررہے ہیںتعلیم کا فروغ ہماری اولین ترجیح ہے، سریاب میں پہلی مرتبہ سرکاری انگلش میڈیم گرلز ہائرسیکنڈری اسکول کا قیام عمل میں لایا ہے جبکہ گرلز ہائی سیکنڈری اری گیشن اسکول کی طالبات کیلئے بس بھی جلد فراہم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی تعلیمی ادارے دی سمارٹ اسکول سیٹلائٹ ٹاؤن کیمپس کے سالانہ نتائج کے حوالے سے تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔تقریب میں اسکول کے ڈائریکٹرسلیم اختر کے علاوہ صحت، تعلیم،صحافت اور دیگر شعبہ ہائے زندگی کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی، تقریب میں طلباء وطالبات نے خوبصورت ٹیبلوز پیش کئے جن میں دفاع وطن کے عزم کا اظہار، امن و محبت کا پیغام دینے کے علاوہ والدین کو بھرپور انداز میں خراج تحسین پیش کرکے خوب داد سمیٹی۔ مہمان خصوصی احمد نواز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسا لگ رہا جیسے اپنے بچپن میں چلا گیا ہوں ، سمارٹ اسکول سسٹم تعلیم کے شعبے میں بہترین کام کررہا ہے۔ بلوچستان کی خواندگی کی صورتحال گمبھیر ہے دور دراز علاقوں میں اسکولوں کی حالت خراب ہےاور 21 ویں صدی میں بھی بچے اسکولوں میںٹاٹ پر بیٹھ کر پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کو کیریئر کونسلنگ کی ضرورت ہے،انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ہم اپنے حلقے میں بچیوں کیلئے سرکاری انگلش میڈیم اسکول نواب غوث بخش رئیسانی کے نام سے شروع کیا ہے، یہ سریاب میں اپنی نوعیت کا پہلا گرلز اسکول ہےجبکہ لڑکوں کیلئے بوائز ہائیر سیکنڈری اسکول کی بھی بنیاد رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حلقے میں تعلیمی اداروں کی باقاعدہ مانیٹرنگ کرتا ہوں کوشش کررہا ہوں کہ پی بی 30 کے تمام اسکولوں میں جن سہولیات کی کمی ہے وہ پورا کروں۔ رکن بلوچستان اسمبلی نے کہا گرلز اریگیشن ہائی اسکول میں ہائی سیکنڈری کلاسز شروع کردی ہیں۔ اسکول کو بس بھی جلد فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حلقے میں تعلیم کے علاوہ صحت، پانی بجلی اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھی کوششیں میری جاری ہیں۔