راولپنڈی (نمائندہ جنگ ) سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نےکہا ہے کہ ن لیگ اور پی ٹی آئی سے رابطے میں ہوں، کس پارٹی میں جانا ہے یہ باہمی مشورے کے ساتھ ہو گا ،الیکشن سے پہلے یا بعد میں جائوں گا اس کا ابھی فیصلہ نہیں ہوا ، سیاسی پارٹی نہیں بنا رہا ،ہو سکتا ہے آزاد ہی الیکشن لڑوں ، آج ہر سیاسی جماعت میں وہی صحیح سمجھا جاتا ہے جو اس پارٹی کا سربراہ کہتا ہے حالانکہ سیاست یہ نہیں بلکہ سیاست اختلاف رائے کا نام ہے ،آج سے میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کر رہا ہوں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز مورگاہ میں سابق چیئرمین جمیل احمد خان کی رہائش گاہ پرعوامی اجتماع سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر سابق چیئرمین ، وائس چیئرمین اور کونسلرز بھی موجود تھی ، چوہدری نثار علی خان نے اپنے خطاب کے ابتداء میں ہی ٹی وی چینلز کے کیمرے بند کروا دیئے ، ان کا کہنا تھا کہ یہ صحیح ہے کہ میڈیا کے بغیر سیاستدان پنپ نہیں سکتا ، میری تقریر رپورٹ کرسکتے ہیں ریکارڈ نہیں کرسکتے ، حلقہ کے عوام سے کھلی بات کرتا ہوں ، ایسی بات نکل جاتی ہے جو میڈیا کی زینت بنتی ہے تاہم بعد میں انہوں نے میڈیا سے گفتگو بھی کی ، سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ آئندہ عام انتخابات میں حلقہ این اے 59کیساتھ ساتھ پی پی 10 سے بھی الیکشن میں حصہ لوں گا جبکہ پی پی 12اور پی پی 13سے بھی اپنے امیدوار کھڑے کرونگا ، انہوں نے کہا کہ آج سیاست گالم گلوچ کی ہو گئی ہے ،( ن) لیگ کے بنانے میں ان کا بڑا کردار رہا ہے ، اس پارٹی کیخلاف بات کروں یہ مجھے اچھا نہیں لگتا ، پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے بھی دوستی اور احترام کا رشتہ ہے، (ن)لیگ اور پی ٹی آئی کی سیاست دشمنی میں بدل گئی ہے ، وہ گالم گلوچ کرتے ہیں وہ اس کا حصہ نہیں بن سکتے، انہوں نے کہا کہ آج ملک شدید خطرات میں ہے مگر ہم آپس میں دست و گریباں ہیں ، سیاستدانوں کا کام ہے کہ لوگوں کو خوشیاں دیں ، انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ تنزلی کا شکار ہے ، سچ اور جھوٹ، حلال و حرام کی تمیز ختم ہو چکی ہے ، آج (ن )لیگ میں وہی صحیح ہے جو نواز شریف کہتے ہیں ، پی ٹی آئی میں وہی صحیح ہے جو عمران خان اور پیپلز پارٹی میں وہی صحیح ہے جو آصف علی زرداری کہتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ میرا مقابلہ فرشتوں سے نہیں بلکہ پارٹیاں بدلنے والوں سے ہے ، انہوں نے کہا سچ کا ساتھ دینے والے آج بھی موجود ہیں ،فوج کے نیوٹرل ہونے کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہا فوج نے اچھا قدم اٹھایا ہے اسے ویلکم کہنا چاہئے ، فوج کو اپنا کام اور سیاستدانوں کو اپنا کام کرنا چاہئے ، پنجاب میں جو ہورہا ہے اس سے مجھے دور رکھیں۔