لاڑکانہ(بیورورپورٹ‘ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو پارلیمان میں واپس آنے کیلئے آخری وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ کٹھ پتلی کے لیے آخری وارننگ ہے‘وہ آئے اور پارلیمان میں بیٹھے‘ .
نیب اور الیکشن اصلاحات کا حصہ بنے‘اگر سڑکوں پر رہے تو کالعدم تنظیموں سے حکومت بات نہیں کرے گی‘ہم نہیں چاہتے کہ سلیکٹڈ کیخلاف نیب استعمال ہو، نہیں چاہتے کہ یہ جیل میں بند ہو اور سابق خاتون اول بچوں کے ساتھ وہاں چکر لگائے‘اگر آپ نے اسمبلی میں کردارادانہیں کیاتو پھرجنہوں نے اپنا کام کرنا ہے انہیں روک نہیں سکیں گے‘اگر عمران خان جمہوری رویہ اپناتے ہیں تو اچھا ہوگا ورنہ ہمیں اُن کا انتظام کرنا آتا ہے‘پھر جوہوگا برداشت نہیں کر پاؤ گے ‘کٹھ پتلی کا ہمیشہ کیلئے بندوبست کریں گے‘فوج اور عدلیہ نے نہیں بلکہ پارلیمان نے سلیکٹڈ وزیر اعظم کو گھر بھیجا‘.
امریکا نے نہیں بلکہ جیالوں نے سلیکٹڈ کو نکالا‘ آپ کو امریکا نہیں بلاول ہاؤس کی سازش نے نکالا‘سلیکٹڈ کے سہولت کاروں کو بھی بڑی عزت سے خدا حافظ کہہ دیا‘جیسے مشرف ماضی کا حصہ بن چکا ہے ویسے سلیکٹڈ بھی اب ماضی کا حصہ ہے‘اس نے جتنا چیخنا ہے چیخے ‘ عمران خان نے اپنی کرسی بچانے کیلئے معیشت پر خودکش حملہ کیا ‘اب کہتاہے کہ فوج میری مدد کیلئے آئین توڑے ‘ حکومت کو مہنگائی اور عوام کی تکلیف کا احساس ہے ‘.
بینظیر بھٹو غریبوں کی آواز تھیں ‘ہم ان کے مشن کو پوراکریں گے ‘بنی گالہ سے رونے کی آوازیں آرہی ہیں‘کٹھ پتلیوں کی جھوٹ کی سیاست کو رد کریں گے‘ہم فساد کی سیاست کو دفن کریں گے۔ منگل کو بینظیر بھٹو کے 15 ویں یوم شہادت پر گڑھی خدا بخش لاڑکانہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہناتھاکہ بزدل بنی گالہ میں چھپ گیا مگر سازش جاری ہے کہ فوج کو سیاست میں دھکیلا جائے‘.
آرٹیکل 6کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہورہی ہے، پریس کانفرنس میں مطالبہ کرتے ہیں کہ آئین توڑ کر عمران کی مدد کرو، انگلی پکڑو، نیپی تبدیل کرو، ہم ہر غیر جمہوری سازش کو ناکام بنائینگے ‘ اسٹیبلشمنٹ کو اکسایا جارہا ہے‘آپ کو نہیں کھیلنے دیا تو کسی کو کھیلنے نہیں دوگے ؟
اگر آپ پارلیمان میں اپنا کردار ادا نہیں کرینگے تو پھر جنہوں نے یہ کام کرنا ہے انہیں ہم نہیں روک سکتے، آپ کے ساتھ جو ہوگا آپ وہ برداشت نہیں کرسکتے۔ بلاول نے کہاکہ شہید بے نظیر بھٹو کہتی تھیں کہ دہشت گردی اور آمریت ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں ۔
انتہا پسند کبھی مذہب کو استعمال کرتے ہیں، کبھی قومی پرستی کو استعمال کرتے ہیں، آپ کو غلام بنانے کے لیے مذہب کو بھی بدنام کیا جاتا ہے اور مختلف قوموں کو بھی بدنام کیا جاتا ہے اور عوام کوہراساں کیا جاتا ہے۔
بلاول کا مزیدکہناتھاکہ اب اگلا دور بھی پیپلز پارٹی کا ہی ہو گا‘ ہمارے منشور میں جو کام رہتے ہیں وہ اگلے 15 سالوں میں مل کر مکمل کریں گے۔ مہنگائی کا ہمیں احساس ہے، پٹرول کی قیمتیں آسمان سے چھو رہی ہے، موقع ملا توماڈرن ٹرانسپورٹ کے سسٹم کو پورے ملک تک پھیلائیں گے ۔سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے میں وقت لگے گا۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چاہتے ہیں ادارے سیاست میں مداخلت نہ کریں مگر عمران کی کوشش ہوگی کہ فوج کو سیاست میں دھکیلے، ادارے آئینی حد میں رہ کر کام کریں تو ملک کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا‘.
اداروں نے سیاست سے توبہ کرلی یہ جمہوریت کا انتقام ہے۔ چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ جب سے ادارے نے سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے تب سے مشرف اور اُن کی باقیات کو تکلیف ہورہی ہے اور بنی گالہ سے رونے کی آوازیں آرہی ہیں جبکہ عمران خان ادارے سے بار بار مداخلت کا مطالبہ کررہے ہیں تاکہ میرے عزیز ہم وطنوں کا معاملہ شروع ہوجائے۔