• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پشاور، میونسپل ورکرز کا دھرنا، مطالبات تسلیم نہ ہونے پر صفائی، واٹر سپلائی بند کرنے کی دھمکی

پشاور (وقائع نگار )آل میونسپل ورکرز یونین نے اپنے مطالبات کیلئے ڈبلیوایس ایس پی ہیڈ آفس کے سامنے احتجاجی دھرنا دیا جس میں ہزاروں ڈبلیو ایس ایس پی ملازمین نے شرکت کی۔ ملازمین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز اور کالے جھنڈے اٹھائے ہوئے تھے۔اور ڈبلیو ایس ایس پی کے خلاف نعرہ بازی کر رہے تھے مظاہرین نے مطالبات جلد از جلد تسلیم نہ ہونے کی صورت میں صفائی اور واٹر سپلائی بند کرنے کی دھمکی دیدی احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین ریاض خان جنرل سیکرٹری عابد سہیل آل میونسپل ورکرز یونین ،اسلم خان صوبائی صدرآل گورنمنٹ ایمپلائز کو آرڈنیشن کونسل اینڈ اگیگا علی انجم مرکزی کوآرڈنیٹر پاکستان ورکرزفیڈ ریشن وانٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن، رازم خان لالا صوبائی جنرل سکرٹری پاکستان ورکرزفیڈ ریشن،شوکت علی کیانی سابقہ صوبائی صدر لوکل گورنمنٹ ایمپلائز فیڈریشن وایبٹ آباد ٹی ایم اے یونین صدر،سراج الدین برقی مرکزی چیئرمین،شرافت اللہ یوسفز ئی مرکزی صوبائی صدرپیرامیڈیکس، جو ہر خان صوبائی صدر پیرامیڈیکل ایسوی ایشن محبوب خان ، جنرل سیکرٹری، نیازعلی خان صوبائی صدرلوکل گورنمنٹا یمپلائز فیڈ ریشن،سریر خان صوبائی صدر منیر صوبائی جنرل سیکرٹری ایپکا ظفر علی خاکسار جنرل سیکرٹری، ہمایون خان گنڈا پور صدر ایپکاپشاور، دین محمد صدرپی ڈی اے یونین پشاور، سلمان خان ہوتی جزل سیکرٹری منیر خان صدر ٹی ا یم اے مردان،عبدالحاکم جزل سیکرٹری اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ڈبلیو ایس ایس پی افسران لاکھوں روپے تنخواہ لے رہے ہیں ائیر کنڈیشن اور ہیٹر والے کمروں میں اور گاڑیوں میں پھررہے ہیں اور اپنے لئے تمام مراعات حاصل کر تے ہیں لیکن ملازمین کو اپنا غلام سمجھتے ہیں مہنگائی کے اس دور میں ملازمین کی تنخوہوں میں اضافہ نہیں کیا جارہا ہے انہوں نے واضح کیا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار زمان پارک تک بڑھائینگے اور اس کے بعد ہڑتال کی کال دی جائے گی۔ ہڑتال کی تاریخ سر پرائز ہوگی۔ جس میں صفائی بند اور واٹر سپلائی بند کی جائے گی۔ اور یونین افسران کے خلاف سڑکوں پر ہوگی اور دمادم مست قلندر ہوگا۔ جس میں صوبہ بھر کے تمام محکموں کے سرکاری ملازمین آل میونسپل ورکرز یونین کیساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہوگی ۔
پشاور سے مزید