• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نے طویل مدتی عبوری حکومت کی پیشکش کی تھی، اسد قیصر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت نے ہمیں طویل مدتی عبوری حکومت کی پیشکش کی تھی، ایسی ماورائے آئین پیشکش ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے، حکومت الیکشن کی تاریخ دے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں،استعفوں کی منظوری آئینی نہیں سیاسی مسئلہ بن چکا ہے، ہمارے مستعفی ارکان اسمبلی کواپریل سے تنخواہ اور مراعات نہیں مل رہی ہیں۔وہ جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر شعیب شاہین بھی شریک تھے۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو طویل مدتی عبوری حکومت کی کوئی پیشکش باضابطہ طور پر نہیں کی گئی، ہمارا موقف ہے انتخابات اپنے وقت پر ہونے چاہئیں۔شعیب شاہین نے کہا کہ طویل مدتی عبوری حکومت کی تجویز کوئی قبول نہیں کرے گا، پی ٹی آئی، ن لیگ، پیپلز پارٹی اور پرویز مشرف نے ٹیکنوکریٹس کو آزمایا کیا نتیجہ نکلا، ارشد شریف کا قتل ہمارے نظام انصاف پر بدنما داغ ہے، بلوچستان حکومت گوادر میں حقوق کیلئے اکٹھے ہونے والے مقامی لوگوں کو دہشتگرد بنا کر پیش کررہی ہے۔ سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ استعفوں کی منظوری آئینی نہیں سیاسی مسئلہ بن چکا ہے، اسپیکر پرویز اشرف سے ہماری تفصیلی ملاقات ہوئی، اسپیکر قومی اسمبلی سے کہا ہے ہمارے استعفے جلد منظور کریں، قاسم خان سوری ایم این ایزکے استعفے قبول کرچکے تھے انہیں صرف الیکشن کمیشن بھیجناتھا، اسپیکر سے ہماری درخواست تھی کہ سابق اسپیکر کے فیصلے کا احترام کریں، اسپیکر سے پوچھا کیا آپ نے پی ٹی آئی کے گیارہ لوگوں کے استعفے بلا کر منظور کیے تھے؟، راجہ پرویز اشرف کہتے ہیں ان ایم این ایز نے ٹوئٹ کیے تھے تو ٹوئٹ تو ہم سب نے کیے ہیں، حکومت پی ٹی آئی ایم این ایز کے استعفے منظور کرنا نہیں چاہتی۔اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسپیکر سے کہا کہ ایم این اے کمزور نہیں ہوتا اسے ڈرانا دھمکانا ممکن نہیں ہوتا، پی ٹی آئی کے جن ارکا ن نے بغاوت کی ان کا ہم کیا بگاڑ سکے، ہمارے گیارہ کمزور حلقوں کو سلیکٹ کر کے استعفے منظور کیے گئے مگر انہیں ضمنی الیکشن میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔اسد قیصر نے کہا کہ حکومت الیکشن کے نام سے ڈرتی ہے، انہوں نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کروائے اب کراچی میں بھی ملتوی کروائیں گے، پی ڈی ایم سے ملک چلے نہ چلے انہیں ہر صورت اقتدار چاہئے، اسپیکر کے مطابق کچھ پی ٹی آئی ارکان نے ان سے کہا ہے ان کے استعفے قبول نہ کیے جائیں۔ اسد قیصر کا کہنا تھا کہ ہمارے مستعفی ارکان اسمبلی کواپریل سے تنخواہ اور مراعات نہیں مل رہی ہیں، ایم این ایز نے تنخواہ اور مراعات لیں تو ثبوت دکھائیں، جب تک نیا ایم این اے نہ آئے پرانا ایم این اے پارلیمنٹ لاجز استعمال کرسکتا ہے، جن گیارہ ایم این ایز کے استعفے قبول کیے گئے ان کے پارلیمنٹ لاجز ختم کیے۔ اسد قیصر نے کہا کہ معاشی حالات دیکھیں تو سمجھ نہیں آتا جنوری کیسے گزرے گا، وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا اور فاٹا کے 190بلین روپے روکے ہوئے ہیں، فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے فاٹا میں ترقیاتی کام رک گئے ہیں۔ ٹیکنو کریٹس حکومت سے متعلق سوال پر اسد قیصر کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہمیں طویل مدتی عبوری حکومت کی پیشکش کی تھی، آئین میں طویل مدتی عبوری حکومت کی قانونی گنجائش نہیں ہے، ایسی ماورائے آئین پیشکش ہمیں کسی صورت قبول نہیں ہے، حکومت کے ساتھ بیک ڈور مذاکرات میں شامل ہوں، حکومت الیکشن کی تاریخ دے تو مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔
اہم خبریں سے مزید