اسلام آباد ( رپورٹ: حنیف خالد) پاکستان 31 جنوری تک ساڑھے تین لاکھ ٹن چینی برآمد کرے گا، اس سے ماہ رواں کے اختتام تک 29 کروڑ ڈالر کا زرمبادلہ قومی خزانے میں جمع ہوگاپاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے ترجمان کے مطابق 3 جنوری 2023 کو شوگر ایڈوائزری بورڈ کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی طارق بشیر چیمہ نے کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تجارت نوید قمر، وفاقی وزیر صنعت وپیداوار سید مرتضیٰ محمود، وزیر خزانہ کے خصوصی معاون طارق باجوہ، وفاقی سیکرٹری اور چیئرمین ایف بی آر عاصم احمد نے بھی شرکت کی۔ شوگر ایڈوائزری بورڈ نے ڈیڑھ لاکھ ٹن چینی مزید برآمد کرنے کی منظوری دی مگر وفاقی وزیر تجارت نوید قمر نے تجویز دی کہ ڈیڑھ لاکھ ٹن کی بجائے 2 لاکھ ٹن چینی مزید برآمد کرنی چاہئے۔ شوگر ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین طارق بشیر چیمہ نے منظوری کیلئے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں جو سمری بھجوائی اس میں کہا گیا کہ 2 لاکھ ٹن چینی بورڈ نے برآمد کرنے کی سفارش کی ہے جبکہ وزیر تجارت نوید قمر نے مزید 50 ہزار ٹن چینی برآمد کرنے کی تجویز دی ہے، اس سے پہلے وفاقی حکومت ایک لاکھ ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے چکی ہے اس طرح پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ 31 جنوری تک ساڑھے تین لاکھ ٹن چینی برآمد کردیں۔ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن پنجاب کے چیئرمین چوہدری محمد ذکاء اشرف نے جنگ کو بتایا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں پاکستانی چینی کے ریٹ 560 ڈالر ٹن ہیں، ساڑھے تین لاکھ ٹن چینی کی برآمد سے 29 کروڑ 68 لاکھ ڈالر قومی خزانے میں جمع ہوں گے۔ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے یہ چینی 31 جنوری تک سٹور کرنے کیلئے کہا ہے۔ یہ بھی ہدایت کی ہے کہ ساڑھے تین لاکھ ٹن چینی کی ایکسپورٹ کا کوٹہ پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن اپنی ممبر شوگر ملوں کی پیداواری استعداد کے مطابق تقسیم کرے گا تاکہ کوئی شکایت نہ ہو۔