اسلام آباد (اے پی پی، جنگ نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم تین روز تک پاکستان آئیگی، آئی ایم ایف کو شرائط پر عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے، غریب پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے، چینی وزیراعظم نے فنڈ کی ایم ڈی سے کہا پاکستان کیساتھ کھڑے ہیں، سعودی جذبات پاکستان کے حق میں، عالمی ادارے کو بھی ہماری مشکلات کا احساس، مخالفین اور ہاہر بیٹھے پاکستان دشمن ڈیفالٹ ہونے کا ڈھنڈورا پیٹ رہے ہیں۔
ہم نے بڑی محنت کی، دوست ممالک نے ہمارا بھرپور ساتھ دیا، ملک کےدیوالیہ ہونے کی کوئی خطرہ نہیں، جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ نے کس طرح عمران خان کی مدد کی وہ سب سامنے آ رہا ہے۔
عوامی فلاحی منصوبوں کیلئے بڑھ چڑھ کر اقدامات کئے جائینگے، سابق حکومت کی مجرمانہ خاموشی سے ملک میں توانائی بحران پیدا ہوا، عمران نیازی کو عوام سے لگاؤ ہوتا تو وہ انتقامی کارروائی، گالم گلوچ، دشنام طرازی کو چھوڑ کر عوام کی خدمت کے منصوبے شروع کرتا، اس نے ملک کی معیشت، معاشرے اور سماج کو تباہ کیا، اس سے بڑا منافق، محسن کش، بے دید اور ناشکرا انسان نہیں دیکھا، عمران نیازی نے سی پیک کو نقصان پہنچایا، چین سمیت دیگر دوست ممالک کو ناراض کیا، دہشت گرداورشرپسندعناصر پاکستانی عوام کے حوصلے پست نہیں کرسکتے، صوبائی اپیکس کمیٹیاں اپنے اجلاس باقاعدگی سے کریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو ہزارہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے قیام کی تقریب اور ملک میں سیکورٹی کی صورتحال پر جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہزارہ سمیت ملک بھر میں سوئی گیس کے اربوں روپے کے منصوبے فنڈز دستیاب ہونے کے باوجود خراب ہو رہے تھے ان کو مکمل کرنے کا حکم دے دیا ہے، ان کیلئے مختص فنڈز بروئے کار لائے جائیں گے، گیس کی فراوانی ہونے پر ان پائپ لائنوں سے گیس آپکے گھروں تک پہنچے گی، آپکے چولہے جلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ سابق حکومت نے دیگر معاملات کی طرح بجلی اور گیس کے منصوبوں میں بدترین غفلت کا مظاہرہ کیا۔ اگر انہیں عوام سے لگاؤ ہوتا تو وہ انتقامی کارروائی، گالم گلوچ، دشنام طرازی کو چھوڑ کر عوام کی خدمت کے منصوبے شروع کرتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ گذشتہ چار سال کے دوران پاک فوج نے پاکستان کی ترقی کیلئے عمران خان سے بھرپور تعاون کیا لیکن وہ مکمل سپورٹ کے بعد ناکام وزیراعظم ثابت ہوئے، اب وہ مسند اقتدار پر بٹھانے والوں پر الزام تراشی کر رہے ہیں، کسی کے چھوٹے سے احسان پر بھی نظریں نہیں اٹھتیں، یہ معاشرتی اقدار ہے کہ ایک دوسرے سے عزت سے پیش آئیں، احسان مندی کے واقعات سے تاریخ بھری پڑی ہے۔