• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت بینکوں میں موجود عوام کے زرمبادلہ کو ہاتھ نہیں لگائے گی، احسن اقبال

کراچی(ٹی وی رپورٹ)وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت پاکستانی بینکوں میں موجود عوام کے زرمبادلہ کو ہاتھ لگائے گی نہ ہی پاکستان کے ڈیفالٹ کا خطرہ ہے اور نہ ہی گھبرانے کی ضرورت ہے،ہم نے آئی ایم ایف کو انگیج کیا ہوا ہے.

 چند ماہ میں روپیہ مستحکم ہوجائے گا، عالمی اداروں نے پاکستان میں سیلاب سے نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا ہے،چیئرمین پی ایس پی مصطفی کمال نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی پس پردہ پارٹنر رہے ہیں.

 ڈکٹیشن لیکر کام نہیں کیا،سب کچھ اپنی طاقت سے کیا، سابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ مستقبل کی سیاست کیلئے مشاورت جاری ہے، وہ جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام کے آغاز میں میزبان شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو امید ہے کہ جنیوا میں ہونے والی ملاقاتوں کے بعد آئی ایم ایف سے معاملات طے پاجائیں گے۔

وزیراعظم اور وزیر خزانہ بھی کہہ چکے ہیں کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد کرکے پروگرام پورا کرے گی۔ معیشت کو سنبھالنے کے لئے ٹھوس اقدامات کرنے کی بجائے حکومت اب بھی معیشت کی خوبصورت منظر کشی کرنے کیلئے مصروف ہے۔ وفاقی حکومت نے آج ملک کے تقریباً تمام بڑے اخبارات میں جو اشتہارات دیئے ہیں اس میں ملکی معیشت کی آدھی اور گمراہ کن تصویر پیش کی گئی ہے۔

بیمار معیشت کو ٹریک پر لانے اور ڈیفالٹ بچانے کا دعویٰ کرتی حکومت پیسہ تو ضائع کررہی ہے مگر ان اشتہارات سے معیشت بہتر نہیں ہوگی کیونکہ اصل حقیقت سب کے سامنے ہے عالمی ادارے ملک کی ریٹنگ گرا چکے ہیں۔

 ان اشتہارات میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ حکومت کرنسی میں استحکام لا چکی ہے مگر یہ مذاق تو ہوسکتا ہے لیکن حکومت نہیں۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنیوا میں جو کانفرنس کی میزبانی وزیراعظم اور یو این سیکرٹری جنرل کررہے ہیں۔ اس کانفرنس میں خاص طور پر پاکستان کے دوست ممالک شریک ہورہے ہیں۔

پاکستان نے بدترین ماحولیاتی تباہ کاری کا سامنا کیا ہے۔ بین الاقوامی برادری نے جس میں ورلڈ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، یو این کے ادارے شامل ہیں پاکستان میں سیلاب سے نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر پاکستان کیلئے ایک سپورٹ موجود ہے۔ اس وقت دنیا میں عالمی سطح پر معاشی بحران کی وجہ سے تمام ممالک اپنے داخلی مسائل سے نبرد آزما ہیں۔ امید ہے پاکستان کو اگلے3 سال کے لئے8 ارب ڈالر کا ہدف حاصل ہوجائے گا۔

 پچھلی حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط مانیں مگر ان پر عملدرآمد نہیں کیا جن کا ہم پر بوجھ ہے ہم نے آئی ایم ایف کو انگیج کیا ہوا ہے۔ ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ نویں جائزے کی تیاریاں پوری کی ہوئی ہیں آئی ایم ایف جلد از جلد نظرثانی جائزہ لے تاکہ مارکیٹ میں غیریقینی صورتحال ختم ہو۔

موجودہ مشکلات اس لئے ہیں کہ ہم حکومتی مدت کے آخری دور میں آئے ہیں۔ پاکستان پر کوئی ڈیفالٹ کا خطرہ ہے نہ ہی کوئی ایسا خوف و ہراس پیدا کرنا چاہئے۔ ماضی میں بھی پاکستان کے فارن ریزرو کو شمار کیا جاتا رہا ہے اس لئے وزیر خزانہ کے بیان میں کوئی ایسی قابل اعتراض بات نہیں ہے۔

فارن ریزرو میں اسٹیٹ بینک اور کمرشل بینکوں کے ذخائر شامل ہوتے ہیں۔ حکومت کسی کے پرائیویٹ پیسے کو ہاتھ نہیں لگائے گی۔ ہمارے سامنے اس وقت مشکل دور اور چیلنجز ہیں جنہیں مل کر حل کرنا ہے۔ اس اشتہار کا قعطاً یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم نے معرکہ سر کرلیا ہے۔

اہم خبریں سے مزید