برازیلیا(مانیٹر نگ ڈیسک) برازیل کے دارالحکومت براسیلیا میں سابق صدر کے حامی سیاسی کارکنوں نے پارلیمنٹ، سپریم کورٹ اور ایوان صدر پر دھاوا بول دیا اور موجودہ صدر لولا ڈی سلوا کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا مظاہرین نے توڑ پھوڑ بھی کی،امریکا ، فرانس اور اقوام متحدہ نے جمہوری اداروں پر حملے کو ناقابل قبول قرار دیا،سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں، تینوں عمارتوں سے قبضہ چھڑانے میں کامیاب ، سیکڑوں افراد کو گرفتار کرلئے گئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق صدر جائیر بولسونارو کے ہزاروں حامیوں نے سرکاری عمارتوں پر حملہ کرکے ان میں توڑپھوڑ کی۔ اس موقع پر سکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کے دوران شدید شیلنگ کی گئی۔سکیورٹی فورسز کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد تینوں عمارتوں سے مظاہرین کا قبضہ چھڑانے میں کامیاب ہوگئی ہیں جبکہ پولیس نے سیکڑوں افراد کو حراست میں لے لیا ۔امریکا ، فرانس اور اقوام متحدہ نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے جمہوری اداروں پر حملے کو ناقابل قبول قرار دیا۔برازیل میں اکتوبر 2022 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں جائیر بولسونارو کو شکست ہوگئی تھی جس پر وہ انتخابی نتائج کو مسترد کرکے بیرون ملک چلے گئے تھے۔