• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم عمل درآمد کیس، آڈیٹر جنرل فنڈ کے ریکارڈ کا جائزہ لیں، سپریم کورٹ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمی نے مہمند اور دیامیر بھاشا ڈیمز کی تعمیر کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایت پر اکٹھے کئے گئے فنڈ کے استعمال سے متعلق مقدمہ کی سماعت کے دوران آڈیٹر جنرل پاکستان کو فنڈز کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی ہے جبکہ دوران سماعت کیسکو کی جانب سے بتایاگیا کہ کنڈے ڈال کر بجلی چوری کی جاتی ہے جس میں ادارے کے ملازمین بھی ملوث ہیں، بجلی چوروں کیخلاف کارروائی بھی نیم دلی کیساتھ کی جاتی ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اگر ڈسکوز کا یہ حال ہے تو نجکاری کیوں نہیں کر دیتے؟ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن،جسٹس منیب اختر ،جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال خان مندو خیل پر مشتمل لارجر بنچ نے کیس کی سماعت کی تو چیف جسٹس نے ریما رکس دئیے کہ عوام کو بتائینگے فنڈ سے کونسی مشینری خریدی گئی، ڈیمز فنڈ کی رقم سیلاب کی تباہ کاریوں کی دوبارہ تعمیر پر خرچ نہیں ہوگی، حکومت کی مالی مشکلات پر تشویش ہے،ایسے اقدامات کرنے ہیں جن سے اخراجات کم ہوسکیں،اچھی قومیں چیلنجز کا سامنا کرتی ہیں،ڈیمز فنڈ کے ڈونرز کا تمام ریکارڈ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود ہے،عوام کو بتائیں گے کہ انکے فنڈ سے کونسی مشینری خریدی گئی ہے ، ڈیمز فنڈ کی رقم سیلاب کی تباہ کاریوں کی دوبارہ تعمیر پر خرچ نہیں ہوگی ، جسٹس اعجازلاحسن نے کہا کہ جب سرمایہ کاری کی گئی تو فنڈ میں دس ارب روپے تھے جو 26 جنوری کو 17 ارب ہو جائینگے۔

اہم خبریں سے مزید