چارسدہ(نمائندہ جنگ)ڈھیری زردار چیک پوسٹ پر دہشت گردو ں نے حملہ کرککےدو پولیس اہلکاروں کو شہید اورایک کو زخمی کردیا ۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے ایک دہشت گردزخمی ہوا ۔ چارسدہ میں نوشہرہ روڈ پر واقع ڈھیری زرداد چیک پوسٹ پر نامعلوم شدت پسندوں نے اندھادھند فائرنگ کی ہے جس کے نتیجے میں تین پولیس اہلکار زحمی ہو گئے جن کو طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال چارسدہ منتقل کیا گیا جن میں کانسٹیبل عمران اوررمیززخموں کی تاب نہ لاکر زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ زخمی ہونے والے تیسرے پولیس اہلکار یوسف علی کو شدید زخمی حالت میں پشاور منتقل کیا گیا ۔ ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کے مطابق پولیس کی جوابی فائرنگ سے شدت پسند فرار ہو گئے جبکہ ایک شدت پسند زخمی ہوا ہے جن کی تلاش جاری ہے ۔ واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے میں بڑے پیمانے پر سرچ اپریشن کا آغاز کر دیا گیا ۔دریں اثناء نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے چارسدہ (ڈھیری زرداد) میں پولیس چوکی پر دہشتگردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پختونخوا میں بڑھتی ہوئی بدامنی نازک حالات کی عکاسی کررہی ہے۔ دہشتگرد کھلے عام پولیس سمیت عام عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ عوام کے اصل دشمن حالات کو اس نہج پر پہنچانے والے ہیں۔ تخت پنجاب کی لڑائی لڑنے والوں نے پختونخوا کو دہشتگردوں کے حوالے کرکے چھوڑ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پشاور میں پولیس کو نشانہ بنانے کے بعد آج چارسدہ میں پولیس چوکی پر حملہ تشویشناک ہے۔ پی ٹی آئی نے نو سالہ دور اقتدار میں صوبے کو صرف دہشتگردی، بھتہ خوری اور ٹارگٹ کلنگ کا تحفہ دیا ہے۔