• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5سال سے غیر حاضر سینٹری پٹرول ریگولر ہونے کے بعد تنخوا ہیں بھی لیتا رہا

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے) باخبر ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی میں تقریباپانچ سال سے غیر حاضر و لاپتہ سینٹری پٹرول کو نہ صرف ریگولر کیا گیا بلکہ تنخواہوں کی ادائیگی بھی جاری رہی۔ سینٹری پٹرول انکوائری کمیٹی بننے کے بعد ڈیوٹی پر حاضر ہوگیاجس کے خلاف نہ صرف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی بلکہ اس کے سرپرستوں کی نشاندہی اور کردار کے تعین کیلئے اعلی سطح کی تحقیقات کی سفارش کی گئی ہے۔ ملک عدنان اعوان نومبر2017میں89دنوں کیلئے بھرتی کیا گیا تھا۔2018میں کنٹریکٹ دیا گیا۔بغیر ڈیوٹی جوائن کئے2019میں مستقل کردیا گیا۔2020میں ڈپٹی ڈی ایچ او راول ٹاؤن نے بغیر اختیار ملک عدنان کو راولپنڈی انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی میں ڈینگی سرویلنس پر تعینات کردیا ۔جس کا حاضری ریکارڈ3نومبر2021سے15دسمبر2022تک کا کمیٹی کو پیش کیا گیا ہےلیکن 24جنوری2018سے لے کر2نومبر2021تک کی دفتری حاضری کا کوئی ثبوت نہیں دیا گیا ۔کمیٹی نے انسٹی ٹیوٹ آف یورالوجی میں حاضری کا ریکارڈ کی بھی تصدیق کرانے کی سفارش کی ہے۔ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی راولپنڈی کے سی ای او ڈاکٹر انصر اسحاق نے علم ہونے پر ڈاکٹر علی رضا،ڈاکٹر اعجاز احمد اور ڈاکٹر سید حسن ترمزی پر مشتمل تین رکنی کمیٹی بنائی جس نے اپنی رپورٹ ڈی ایچ او ایچ آر ایم کو دیدی ہےجس میں تصدیق کی گئی ہے کہ ملک عدنان کبھی ڈیوٹی پر حاضر نہیں رہا نہ ہی انکوائری میں اپنی غیر حاضری کا کوئی ثبوت پیش کرسکا۔
اسلام آباد سے مزید