• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سخت اقدامات کریں، اضافی ٹیکس کیلئے پارلیمنٹ سے منظوری لیں، IMF کا دو ٹوک مطالبہ، شرائط پوری کریں گے، اسحاق ڈار کی یقین دہانی

اسلام آباد(تنویر ہاشمی‘ مہتاب حیدر ) عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) نے پاکستان حکام کو پرائمری بیلنس کو اپنی حدود میں رکھتے ہوئے مالیاتی خسارے کے فرق کو پورا کرنے کےلیے سخت اقدامات کرنے کا کہا ہے‘ پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے مابین منی بجٹ کےذریعے مجوزہ اضافی ٹیکس عائد کرنے کے حوالےسے بھی تبادلہ خیال ہوا ہے‘ اجلاس میں آئی ایم ایف کے توسیع فنڈ سہولت (ای ایف سی) کے تحت 9 ویں جائزے کے لئے پاکستان کی معیشت اور مالیاتی واصلاحاتی ایجنڈا کا جائزہ لیاگیا۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مذاکرات میں آئند ہ صدارتی آرڈیننس کے اجراء کے ممکنات پر بھی بات کی اور حکومت سے دوٹوک مطالبہ کیاکہ منی بل کےذریعے اضافی ٹیکس ریونیو کے اقدامات کیے جائیں اور اس کی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے تاہم اس کے لیے اپوزیشن کی مخالفت کے باعث تاخیر ہو سکتی ہے جس پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف مشن ٹیم کو یقین دہانی کرائی کہ فنڈکی تمام شرائط پوری کی جائیں گی‘صدارتی آردیننس کو وقت پر پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گااور وہ پارلیمنٹ کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں اور پھر بل کی صورت میں پارلیمنٹ سے اس کی منظوری لی جائے گی‘پارلیمنٹ میں اضافی ٹیکس اقدامات پر مفاہمت حاصل کی جائے گی‘ پروگرام مکمل کرنے کیلئے پرعزم ہیں ‘آئی ایم ایف مشن چیف ناتھن پورٹر نے اس امید کا اظہار کیا کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد کرتے ہوئے نویں جائزہ کو مکمل کر لے گی اور پاکستان مختلف شعبوں میں اصلاحات پر پیش رفت جاری رکھے گا اور آئی ایم ایف پروگرام کو وقت مقررہ پر مکمل کر لے گا، پاکستان اور آئی ایم ایف مالیاتی اصلاحات پرمل کر کام کریں گے۔اے پی پی کے مطابق وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈارنے کہا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کو مکمل کرنے میں پر عزم ہے، 9ویں جائزہ کی تکمیل کے لئے آئی ایم ایف کے مشن کے ساتھ مکمل تعاون کیاجائےگا، حکومت نے بجلی اورگیس سمیت معیشت کےمختلف شعبوں میں اصلاحات کاسلسلہ شروع کیاہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کویہاں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے جائزہ مشن کےساتھ ملاقات میں کہی۔

اہم خبریں سے مزید