• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

طویل بیماری، نصف ملین افراد کام پر جانے کے قابل نہیں، سٹڈی

لندن (پی اے) ایک سٹڈی میں انکشاف ہوا ہے کہ برطانیہ کے نصف ملین سے زائد ورکرز طویل بیماری کے باعث کام پر جانے کے قابل نہیں ہیں اور یہ تعداد کورونا وبا سے پہلے کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ ریسٹ لیس کی اس نئی ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ 50برس یا اس سے زائد عمر کے ہر پانچ میں سے تین یعنی 60فیصد افراد طویل بیماری کے باعث کام پر نہ جانے کی وجہ سے معاشی طور پر غیر فعال ہے۔ ریسٹ لیس نے، عمر رسیدہ افراد کو مشورے اور سپورٹ فراہم کرنے والا گروپ ہے کہا ہے کہ 50برس یا اس سے زائد عمر کے 1.6ملین افراد طویل بیماریوں میں مبتلا ہونے کے باعث کام کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ جولائی سے ستمبر2019 سے لے کر جولائی سے ستمبر 2022کے تین برسوں میں 20فیصد اضافہ ہے اور 50 سے 64 سال عمر کا ہر تین میں سے ایک فرد اس کا شکار ہے۔ ریسٹ لیس کی سٹڈی کے ڈیٹا کے مطابق اس کا سبب طویل بیماری یا پھر معذوری ہے اور یہ ہوشربا تعداد حکومت سے متقاضی ہے کہ وہ اس صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے کیونکہ اس بحران کی وجہ سے برطانیہ کو کورونا وبا کے بعد افرادی قوت کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سٹڈی کے مطابق یہ صورتحال ملک کی قومی صحت کے معیار کے ساتھ ساتھ معیشت کی خرابی کی نشاندہی بھی کر رہی ہے۔
یورپ سے سے مزید