• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کوئی بھی ہائیکورٹ از خود نوٹس اختیار استعمال نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ

اسلام آبا د(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ ملک بھر کی کوئی ہائی کور ٹ بھی (سوو موٹوایکشن )ازخود نوٹس کا اختیار استعمال نہیں کرسکتی۔ عدالت نے پولٹری قیمتوں سے متعلق پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا۔سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کا لائیو سٹاک اور پولٹری اشیا کی قیمتوں کے تعین کیلئے کمیٹی کی تشکیل کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 199 ہائی کورٹ کو از خود نوٹس لینے کا اختیار نہیں دیتاہے ،آئین نے صرف سپریم کورٹ کو آرٹیکل 184/3 کے تحت از خود نوٹس لینے کا اختیار دیا ہے۔جسٹس اعجازالاحسن کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے اپنے تحریری فیصلے میں قراردیا ہے کہ زیر غور مقدمہ میں ہائی کورٹ کے سامنے صرف اشیا ء کی قیمتوں کا معاملہ زیر سماعت تھا، لیکن پشاور ہائی کورٹ نے از خو دنوٹس لیتے ہوئے پولٹری اشیاء کی بر آمد پر ہی پابندی عائد کردی،یہ فیصلہ جسٹس اعجازالاحسن نے قلمبند کیا ہے جس میں قرار دیا گیا ہے کہ ہائی کورٹ نے ایک سے زائد مرتبہ از خود نوٹس کا اختیار استعمال کرکے انتظامیہ کے اختیار ات میں مد اخلت کی ہے ۔ عدالت نے قرار دیاہے کہ اشیاء کی درآمد و برآمد کا اختیار عدالت نہیں بلکہ صرف اور صرف انتظامیہ کے پاس ہوتا ہے، پشاور ہائی کورٹ نے نہ صرف از خود نوٹس کا اختیار استعمال کیا بلکہ انتظامی دائرہ اختیار میں دخل اندازی بھی کی ہے،ہائیکورٹ کے فیصلے میں عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق کئی خامیاں موجود ہیں۔
اہم خبریں سے مزید