پشاور،مردان ، سوات ،صوابی ( کرائم رپورٹڑ ،لیڈی رپورٹر نمائند گان جنگ) پشاور سمیت مختلف شہروں میں سانحہ پولیس لائینز کے خلاف احتجاجی ریلیا ں ، سپریم کورٹ سے تحقیقات کامطالبہ، پشاور میں محکمہ پولیس کے ملازمین نے پولیس لائنز دھماکے کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ دھماکہ کی شفاف انکوائری کر کے پولیس پر حملہ کرنیوالوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے،مظاہرے میں سماجی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک رہے مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر انکے مطالبات درج تھے جبکہ پولیس اہلکاروں نے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرہ بازی بھی کی اس موقع پر پولیس اہلکاروں کا کہنا تھا کہ کسی صورت شہداءکو اکیلے نہیں چھوڑیں گے ہر بار پولیس کو ہی کیوں قربانی دینی پڑتی ہے ، پولیس پر مزید حملے برداشت نہیں کرسکتے انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس لائنز دھماکہ کی سپریم کورٹ سے تحقیقات کی جائے۔ مردان میں اے این پی بھی اظہار یکجہتی کے طورپر پولیس کے احتجاج میں شریک ،مقررین نے کہاکہ ہم دہشت گردوں کے آگے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی کھڑے ہیں ہم میدان چھوڑنے اورڈرنے والے نہیں خیبرپختون خوا پولیس نے دہشت گردی کے خلاف اورامن کی خاطر جانوں کی قربانیاں دی ہیں اوراب بھی دے رہے ہیں گذشتہ روزپشاور پولیس لائن دھماکے میں سو سے زائد پولیس اہلکارشہید 157 زخمی ہوئے مظاہرین نے کہا کہ پختونخوا میں امن کی فضاء قائم کیا جائے مقررین نے کہاکہ پولیس کے والدین اور بچوں پر رحم کیا جائے اوران کی نسل کشی بند کی جائے پولیس کے بچوں کو یتیم مت کرو،مظاہرین نے نشاط چوک سے سوات پریس کلب تک جلوس نکالا۔