• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

28 نومبر سے پہلے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نہیں تھی، طلال چوہدری

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ’’نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ28نومبر سے پہلے اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نہیں تھی ہم اپنی سیاست کو نہیں پاکستان کو دیکھ رہے ہیں،سینئر صحافی اور تجزیہ کار طلعت حسین کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کے لئے کے پی میں حالات کچھ اتنے برے نہیں ہیں کیونکہ جو دینی جماعتیں ہیں ان کی اٹھان نظر آرہی ہے ۔ کراچی میں جماعت اسلامی کی پرفارمنس کسی سے چھپی نہیں ہے جس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ رائٹ ونگ کی جانب ووٹر کی دلچسپی نظر آرہی ہے۔ ٹیریان وائٹ کیس اور عمران خان کے سیاسی مستقبل پر بات کرتے ہوئے رہنما پاکستان تحریک انصاف علی ظفر کا پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر آپ کسی کے خلاف نااہلی کا کیس فائل کرتے ہیں تو اس کے لئے ضروری ہو کہ آپ پبلک آفس ہولڈر ہوں تاہم عمران خان اسو قت پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں اور ویسے بھی یہ ایسا معاملہ ہے جس میں کوئی وارنٹ نہیں ہوسکتی ہے ،اگر عمران خان چاہیں تو ان سیٹوں پر الیکشن لڑسکتے ہیں اور یہ کیس ان کے ان معاملات میں حائل نہیں ہوتاہے۔ رہنما پاکستان مسلم لیگ ن طلال چوہدری نے کہا ہے ہماری اتحادی حکومت ہے اور ہمیں 28نومبر سے پہلے مکمل سپورٹ نہیں ملی اور 28کے بعد ہمیں سپورٹ ملی ہے ، پاکستان اس وقت ایسی صورتحال سے گزر رہا ہے کہ وہ سری لنکا بن سکتا ہے اسی وجہ سے ہم اپنی سیاست کو نہیں پاکستان کو دیکھ رہے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ اگر ہماری سیاست قربان ہوکر پاکستان بچتا ہے تو بالکل پاکستان بچ جائے ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اس وقت ادارے بالکل ساتھ ہیں اور ادارے صرف اپنا کام کررہے ہیں باقی جو اقدامات ہیں جس طرح فوا د چوہدری پر مقدمہ ہوا تو وہ چیف الیکشن کمشنر نے کرایا اور ہماری حکومت کا فرض بنتا ہے کہ ہم اس پر عمل کریں ۔ طلال چوہدری کا کہنا تھاکہ پاکستان مسلم لیگ ن کا موقف یہی ہے کہ آئین کے مطابق دی گئی مدت میں ہی الیکشن ہونے چاہئیں مگر الیکشن کروانا سیاسی جماعت کا کام نہیں ہے الیکشن کمیشن کا کام ہے ،تاہم کوئی بھی متنازع الیکشن پاکستان کی بنیادیں ہلاسکتا ہے،الیکشن ایسا ہونا چاہئے جو متنازع نہ ہو ۔عمران خان کو اپنی عناد اور انا سے باہر آنا چاہئے ، الیکشن کمیشن تو ان کو قبول ہے نہیں اور خواہش وہ رکھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن مقررہ مدت میں الیکشن کروادے ،ان کو چاہئے وہ ایک سائیڈ پر آئیں ۔ رولز آف دی گیم آئین میں طے ہیں ان پر عمل ہونا ضروری ہے۔ہمارے تو وہ لوگ بھی نااہل ہوئے ہیں جنہوں نے مسجد کا اکاؤنٹ ظاہر نہیں کیا تھا اور یہاں جس نے کروڑوں کے تحائف ظاہر نہیں کئے وہ اہل ہے ۔ عمران خان تکنیکی چیزوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں وہ میریٹ پر آنا نہیں چاہتے ہیں ۔ الیکشن کمیشن کاطاقتور ہونا ضروری ہے ، الیکشن کمیشن کو 62، 63کے حوالے سے جو قانون میں ہے اس پر عمل کرنا ہوگا ۔ حکومت کے ہوتے ہوئے مریم نواز کا یہ گلہ کرنا کہ 28نومبر سے پہلے ہماری حکومت نہیں تھی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں طلال چوہدری نے کہا ہماری خواہش بالکل بھی نہیں کہ پی ٹی آئی کے خلاف ایکشن ہو،نا ہی ہم نے کہا تھا کہ فواد چوہدری الیکشن کمیشن کو دھمکی دے یا شیخ رشید آکر پاکستان کی ایک بڑی پارٹی پر قتل کی سازش کا الزام لگائے ۔

اہم خبریں سے مزید