لاہور (صابر شاہ) تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف کا شمار ان بہت سے پاکستانی حکمرانوں اور سیاسی شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے غیر ملکی سرزمین پر آخری سانسیں لیں۔
1956 سے1957تک پاکستان کے سابق وزیراعظم حسین شہید سہروردی کا انتقال 5دسمبر 1963 کو بیروت کے ایک ہوٹل میں ہوا۔
وہ 71 سال کے تھے۔ پاکستان کے سابق گورنر جنرل اور پاکستان کے پہلے صدر صاحبزادہ اسکندر علی مرزا 13 نومبر 1969 کو 70ہویں سالگرہ پر لندن میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔ ان کی اہلیہ بیگم ناہید اسکندر مرزا بھی 23 جنوری 2019 کو اپنی 100ویں سالگرہ سے صرف دو ہفتے قبل لندن میں انتقال کر گئی تھیں۔
جون 2021 میں اسکندر مرزا کے اکلوتے بیٹے ہمایوں مرزا 93 سال کی عمر میں واشنگٹن ڈی سی کے نواحی علاقے میں انتقال کر گئے۔ ممتاز عالم دین، جماعت اسلامی کے بانی اور سیاست دان سید ابوالاعلیٰ مودودی 22 ستمبر 1979 کو 75 سال کی عمر میں نیویارک میں انتقال کر گئے تھے۔
پاکستان کے 10ویں وزیر اعظم محمد خان جونیجو نے 18 مارچ 1993 کو بالٹی مور (امریکہ) کے جانز ہاپکنز اسپتال میں آخری سانس لی۔
وہ 61 سال کے تھے۔ 6 اگست 1990 سے 6 نومبر 1990 تک سابق نگراں وزیر اعظم غلام مصطفیٰ جوزف جتوئی 20 نومبر 2009 کو لندن میں انتقال کر گئے تھے۔وہ 78 سال کے تھے۔
معروف سیاست دان روحانی پیشوا پیر سید شاہ مردان شاہ II جنہیں پیر آف پگارو VII کہا جاتا ہے، 10 جنوری 2012 کو لندن میں جگر کے انفیکشن کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ ان کی عمر 83 سال تھی۔
ذوالفقار علی بھٹو کے چھوٹے بیٹے شاہنواز بھٹو 18 جولائی 1985 کو پراسرار حالات میں اس دنیا سے رخصت ہو گئے تھے۔ فرانس کے شہر نیس میں 26 سالہ شاہنواز کی لاش ملی تھی۔