• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز شریف کابینہ ارکان کی سنچری بنانے کے قریب

اسلام آباد (انصار عباسی) وزیراعظم شہباز شریف کابینہ ارکان کی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے سنچری بنانے کے قریب پہنچ چکے ہیں، یہ اسکور 85؍ تک پہنچ چکا ہے اور ان کی بیٹنگ اب بھی جاری ہے۔ ایک طرف ملک کو شدید معاشی مشکلات کا سامنا ہے لیکن دوسری طرف طرز حکمرانی کے معاملے میں ہر آنے والی حکومت کمزور کارکردگی دکھاتی رہی ہے۔ موجودہ وزیراعظم شہباز شریف اپنی کابینہ میں ارکان کی تعداد بڑھاتے جا رہے ہیں اور موجودہ کابینہ سب سے بڑی کابینہ ثابت ہوئی ہے۔ بدھ کو وزیراعظم نے ارکان قومی اسمبلی چوہدری عابد ریاض اور محمد معین وٹوُ کو اپنا معاون خصوصی بناتے ہوئے انہیں وزیر مملکت کا درجہ دیا۔ ایک دن قبل یعنی منگل کو وزیراعظم نے اپنی کابینہ میں پانچ ارکان شامل کیے تھے اور انہیں اپنا معاون خصوصی بنایا تھا۔ یہ تمام معاونین خصوصی حکومتی ارکان قومی اسمبلی ہیں اور ان میں رائو محمد اجمل خان، شائستہ پرویز ملک، محمد حامد حمید، قیصر احمد شیخ اور ملک سہیل خان شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتے 2؍ فروری کو وزیراعظم نے ایک نجی لیکن انتہائی با اثر شخص محمد جواد سہراب ملک کو اپنا معاون خصوصی بناتے ہوئے انہیں وزیر مملکت کا درجہ دیا تھا۔ اس طرح گزشتہ سات دن میں وزیراعظم نے اپنی کابینہ میں 8؍ ارکان کا اضافہ کر چکے ہیں اور مجموعی اسکور 77؍ سے بڑھ ک 85؍ تک پہنچا دیا ہے۔ گزشتہ چند ماہ کے دوران کابینہ ڈویژن کے نوٹیفکیشنز دیکھیں تو ان میں کابینہ ارکان کی بھرتی کے نوٹیفکیشنز زیادہ ہیں، ان میں سے زیادہ تر کے پاس کوئی ذمہ داری نہیں۔ حکومت کا دعویٰ ہے کہ معاونین خصوصی باضابطہ طور پر کابینہ ارکان نہیں ہیں لیکن تمام تر نوٹیفکیشنز دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ یہ لوگ وفاقی وزیر یا پھر وزیر مملکت کے عہدے سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ تازہ ترین اضافے کے ساتھ معاونین خصوصی کی تعداد 40؍ ہو چکی ہے جبکہ کابینہ میں پہلے ہی 34؍ وفاقی، 7؍ مملکتی اور 4؍ مشیر موجود ہیں۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلے کسی وزیراعظم کی کابینہ غبارے کی طرح اس قدر پھولی ہوئی نہیں رہی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ زیادہ تر کابینہ ارکان تنخواہ نہیں لیتے۔ لیکن بیوروکریسی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ان بھرتیوں سے قومی خزانے پر بوجھ پڑتا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کئی کابینہ ارکان کے پاس کوئی قلمدان نہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ بھرتیاں صرف بھرتی ہونے والے لوگوں یا ان کی سفارش کرنے والوں کو خوش کرنے کیلئے کی گئی ہیں۔ کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ کے مطابق، 19؍ معاونین خصوصی ایسے ہیں جن کے پاس کوئی قلمدان نہیں۔ ان میں سینیٹر حافظ عبدالکریم، رکن قومی اسمبلی محمد جنید انور، رکن قومی اسمبلی شیخ فیاض الدین، رکن قومی اسمبلی رومینا خورشید، محمد اویس صدیقی، ظفر الدین محمود، ربینہ عرفان، عبدالغفار ڈوگر، سردار شاہجہان یوسف، ملک نعمان احمد، رانا مبشر اقبال، محمد جواد سہراب ملک، رائو محمد اجمل خان، شائستہ پرویز، چوہدری حامد حمید، قیصر شیخ، ملک سہیل خان اور سفیر محمد صادق شامل ہیں۔
اہم خبریں سے مزید