اسلام آ باد (نیو زرپورٹر)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ معاشی تباہی اور بدامنی کے ہوتے ہوئے ملک کے لیے سب سے خطرناک بات یہ ہے کہ عوام کا اداروں پر اعتماد اٹھ گیا۔ عدالتیں ہوں یا احتساب کے ادارے اور الیکشن کمیشن، سیاستدان ہوں یا سیکورٹی اسٹیبلمشمنٹ، لوگ کسی پر اعتبار کو تیار نہیں۔ عالمی سطح پر اچھی حکمرانی کے جتنے انڈیکیٹرز ہیں، پاکستان کے حکمران ان میں سے کسی ایک پر پورا نہیں اترتے، یہ جھوٹ بولتے ہیں، قوم سے وعدے کرکے مکرنا ان کا معمول ہے، انہوں نے سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر متعارف کروایا۔مسائل کے حل کے لیے پورے ملک میں شفاف انتخابات کا ہونا ضروری ہے۔ الیکشن پراسس کو غیرجانبدار اور شفاف بنانے کے لیے تمام سٹیک ہولڈرز آپس میں بات چیت کا آغاز کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں سراج الحق نے مہنگائی کے خلاف جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے حکومت کو ایک دفعہ پھر وارننگ دی کہ اشیائے خورونوش اور پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں 35سے 50فیصد کمی کی جائے ورنہ عوام حکمرانوں کا گریبان پکڑ کر انہیں اقتدار سے باہر نکالیں گے۔