اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ)چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے کیس کی سماعت میں ریمارکس دیئے کہ جو رپورٹ ہوا اس پر تحمل اور برداشت کا مظاہرہ کررہے ہیں اور جو رپورٹ ہوا وہ ناصرف سیاق و سباق سے ہٹ کر تھا بلکہ جانبدارانہ بھی تھا۔ سپریم کورٹ میں نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان نے گزشتہ سماعت کے ریمارکس پر بات کی۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ جو رپورٹ ہوا اس پرتحمل اور برداشت کا مظاہرہ کررہے ہیں اور جو رپورٹ ہوا وہ ناصرف سیاق و سباق سے ہٹ کر تھا بلکہ جانبدارانہ بھی تھا۔ چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میڈیا کے دوستوں کو عدالتی ردعمل نہ آنے کو احترام سے دیکھنا چاہئے۔ معزز چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ سپریم کورٹ کا 2019 کا فیصلہ میڈیا کنٹرول کی بات کرتا ہے، ہم میڈیا کنٹرول پرنہیں، باہمی احترام پر یقین رکھتے ہیں اور اٹارنی جنرل کے خط کو سراہتے ہیں۔ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ جانتے ہوئے کہ تنقید کا اگلا ہدف بن سکتے ہیں جو مناسب لگا وہ کیا جب کہ مسئلہ الیکٹرانک یا پرنٹ میڈیا کا نہیں ہے بلکہ سوشل میڈیا پر کوئی قوانین لاگو نہیں ہوتے۔